اخلاق و ایمان کی باتیں
الأربعاء _15 _أكتوبر _2025AH admin
اللہ سبحانه وتعالیٰ کے بندے کے لیے ،اس بات پر غور کرنے کے کئی فائدے ہیں کہ اللہ ﷻکا اس پر کیا حق ہے۔
ان میں سے ایک فائدہ یہ ہے کہ جب بندہ اللہ کے حق پر غور کرتا ہے، تو وہ کبھی بھی اپنے عمل پر گھمنڈ (فخر) نہیں کرتا، چاہے اس کا عمل کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو۔
اور جو شخص اپنے عمل پر فخر کرتا ہے، اس کا عمل اللہ تک نہیں پہنچتا۔
امام احمد رحمہ اللہ تعالى نے اہلِ معرفت میں سے ایک بزرگ کا واقعہ نقل کیا ہے:
ایک شخص نے ان سے کہا: “میں نماز میں کھڑا ہوتا ہوں اور اتنا روتا ہوں کہ میری آنسوؤں سے گویا گھاس اُگنے لگتی ہے۔
تو اس عالم نے فرمایا:
“اگر تم ہنستے ہوئے اللہ ﷻکے سامنے اپنی خطا کو تسلیم کرو، تو یہ اس سے بہتر ہے کہ تم روتے رہو اور اپنے عمل پر فخر کرو؛
کیونکہ فخر کرنے والے کی نماز اس کے سر سے اوپر نہیں جاتی۔”
پھر اس نے نصیحت کرتے ہوئے کہا: دنیا سے بے رغبتی اختیار کرو،اس کے لوگوں سے جھگڑا نہ کرو،
اور شہد کی مکھی کی طرح بنو: اگر کھائے تو پاک چیز کھائے، اگر رکھے تو پاک چیز رکھے، اور اگر کسی شاخ پر بیٹھے تو نہ اسے نقصان پہنچائے اور نہ توڑے۔
اور میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ تم اللہ سبحانه وتعالیٰ کے ساتھ خیرخواہی میں ، ویسے ہی ہو جاؤ ، جیسے کتا اپنے مالک کے ساتھ ہوتا ہے؛
وہ اسے بھوکا رکھتا ہے ،اور دھتکارتا ہے، پھر بھی وہ اس کی حفاظت کرتا ہے ،اور اس کے ساتھ خیرخواہی کرتا ہے۔
(إغاثة اللهفان في مصايد الشيطان، ط عطاءات العلم، ص 153)
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.