تو قربانی کا بکرا نہ بن !

الخميس _4 _نوفمبر _2021AH admin
تو قربانی کا بکرا نہ بن !

میرے بھائی تو قربانی کا بکرا نہ بن،غفلت اور لاپرواہی سے جاگ اور یاد کر روز قیامت کو کہ جب ہر نفس یہ پکارے گا ہائے میرا نفس ہائے میرا نفس اس نفسا نفسی کے دن کی فکر کر ،ہلاک اور برباد ہونے والوں کی صحبت اور رویت تجھے دھوکے میں مبتلا نہ کر دے،اس روز کامیاب ہونے والے کم اور ہلاک و ناکام ہونے والے بہت زیادہ ہوں گے،جہنمیوں کے مقابلے میں کامیاب ہونے والوں کی شرح بہت کم ہوگی ایک ہزار میں سے صرف ایک خوش نصیب کامیاب ہوگا،پس فکر کر اے غافل ! ہوش کر ! غور کر !جب کسی کو گناہ،غفلت،برائی میں مبتلا دیکھ لیں تو اس سے بچ جائیں اور اللہ تعالی سے عافیت طلب کریں،جب فساد عام ہوجائے،جب شہوات کا حملہ ہو،جب راہ حق میں کم لوگ کھڑے ہوں تب خود کو بچا لیں،بری صحبت اور بری مجلسوں سے بچیں ایسی محفلوں سے دور رہیں جو تمہیں برائی اور ہلاکت کے قریب کر دیں اور اللہ تعالی سے دور، ایسی صحبت اختیار کر کہ جو تجھے رب کا خوف دلائیں رب کے قریب کریں،ایسی دوستیوں سے بچیں جو تجھے اللہ تعالی کے عذاب سے لا پرواہ اور اندھا کر دیں۔
تو قربانی کا بکرا نہ بن !
جب تو دیکھ لیں کہ اللہ کے حدود پامال ہو رہے ہیں تب تو اس راستے کا راہی نہ بن جانا ۔
تو قربانی کا بکرا نہ بن !
جب برائی کے سب دروازے کھلے ہیں اور تو برائی کی طاقت بھی رکھتا ہے تب بچ جانا
تو قربانی کا بکرا نہ بن
جب جہنم کے راستے مزین اور دعوت گناہ دیتے فتنے راہوں میں بلا رہے ہو ہوں تب تم نہ چلنا
جب حق کی طرف بلانے والے کم ہوں تب تو باطل کی طرف نہ جانا
جب شیطان گھات لگا کر راستے میں بیٹھا ہو اس کھلے دشمن کے بہکاوے میں مت آنا اور یہ جان لینا کہ شیطان تمہاری گھات میں بیٹھا ہے۔
جب تمہاری نماز میں سستی کاہلی اور کمزوری در آئے تو سمجھ لینا کہ تمہارا دل بہت خطرے میں ہے،چنانچہ نجات کی فکر کیجئے،جان لیجئے کہ مومن کی نجات نماز ہے،نماز ضائع ،بندہ ضائع،جب نماز کمزور ہو تو جان لیں کہ شہوتوں کا حملہ ہوچکا ہے۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِـمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ ۖ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا }
[مريم:59]
ترجمہ
پھر ان کی جگہ ایسے ناخلف آئے جنہو ں نے نماز ضائع کی اور خواہشوں کے پیچھے پڑ گئے، پھر عنقریب گمراہی کی سزا پائیں گے۔
غیی جہنم کی ایک وادی کا نام ہے۔
تو قربانی کا بکرا نہ بن !
جب عورتوں کا فتنہ عروج پر ہو اور حیا کم ہوچکی ہو تب اپنی آنکھوں اور دل کو لوگوں کی عزتوں سے بچائے ہوئے پاک رکھنا،ایسا نہ ہو کہ اس فتنے پر پڑ کر تیری زندگی کا مقصد پیٹ اور شرمگاہ کی آگ بجھانا رہ جائے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
《میں نے اپنے پیچھے مردوں کیلئے عورتوں کے فتنے سے بڑا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے》
(صحیح مسلم )

شاركنا بتعليق


2 × ثلاثة =




بدون تعليقات حتى الآن.