دفن سے پہلے میت کو کلمہ شہادت کی تلقین غلط ہے
الأحد _14 _يوليو _2024AH admin![دفن سے پہلے میت کو کلمہ شہادت کی تلقین غلط ہے](https://riadelemaan.com/wp-content/uploads/2020/09/section-6.png)
شیخ رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ کچھ مسلمانوں کے ہاں میت کی تدفین سے پہلے تلقین کا چل ہے چنانچہ اس کے کسی قریب یا ولی سے کہا جاتا ہے تم اس پر کس چیز کی گواہی دیتے ہو چنانچہ وہ خیر و استقامت کی گواہی دیتے ہیں
کیا یہ عمل درست ہے؟
شیخ صاحب نے جواب دیا :اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ،کسی کیلئے جائز نہیں کہ وہ میت پر اس طرح کی تلقین کروائے،چونکہ یہ بدعت ہے،اس لیے کہ اگر وہ اسکی کسی برائی کا ذکر کرے تو سب کے سامنے میت کی تذلیل ہوگی اس کے لئے شرمندگی کی بات ہوگی –
لیکن سنت میں یہ آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھی ایک جنازے پر سے گزرے انہوں نے مرنے والے کی تعریف کی جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :واجب ہوگیا پھر ایک اور جنازے سے گزرے آپ کے ساتھیوں نے اسکی برائی بیان کی آپ نے پھر فرمایا واجب ہوگیا،آپ کے ساتھیوں نے پوچھا واجب ہونے کا کیا مطلب ہے؟آپ نے فرمایا :تم لوگوں نے اسکی مدح بیان کی جنت اس پر واجب ہوگئی اور اسکی برائی بیان کی جہنم اس پر واجب ہوگئی ،تم زمین پر اللہ تعالی کے گواہ ہو –
مجموع فتاوی و رسائل العثیمین 17/217
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.