عبداللہ بن مبارک کی سچائی
الجمعة _12 _نوفمبر _2021AH admin![عبداللہ بن مبارک کی سچائی](https://riadelemaan.com/wp-content/uploads/2020/09/section-6.png)
محمد بن اعین ابن مبارک کے ہم سفر ہوتے تھے وہ فرماتے ہیں کہ
ہم غزوہ روم پر تھے ایک رات عبداللہ ابن مبارک سونے چلے گئے اور آپ نے سر یوں رکھا کہ میں یہ سمجھوں کہ وہ سوچکے ہیں میں نے بھی نیزے پر اپنا سر یوں رکھا جیسے میں بھی سو رہا ہوں وہ سمجھے کہ میں سوگیا ہوں وہ اٹھے اور نماز میں مصروف ہوئے یہ سلسلہ فجر تک جاری رہا میں ان کو دیکھتا رہا فجر پر انہوں نے یہ سمجھ کر مجھے جگایا کہ میں سوگیا ہوں،مجھے صدا دی اے محمد! میں نے کہا میں تو جاگ رہا ہوں،جب اسے یہ علم ہوا کہ میں چھپ کر دیکھتا رہا ہوں اسے یہ بات ناگوار گزری جس کا اظہار پورے غزوے کے دوران ہوتا رہا انہیں یہ بات اچھی نہ لگی،خیر انہوں نے اپنی موت تک شب بیداری کا یہ سلسلہ جاری رکھا،میں نے ان سے بڑھ کر کسی کو نہیں دیکھا جو راز داری سے بھلائی کرتا ہو ۔
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.