استقامت کے ثمرات میں سے

الخميس _16 _سبتمبر _2021AH admin
استقامت کے ثمرات میں سے

اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{اِنَّ الَّـذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّـٰهُ ثُـمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَيْـهِـمُ الْمَلَآئِكَـةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُـوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّـةِ الَّتِىْ كُنْتُـمْ تُوْعَدُوْنَ ○نَحْنُ اَوْلِيَآؤُكُمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَفِى الْاٰخِرَةِ ۖ وَلَكُمْ فِيْـهَا مَا تَشْتَهِىٓ اَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيْـهَا مَا تَدَّعُوْنَ○نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِـيْـمٍ}
[سورة فصلت:30،31،32]
ترجمہ :
بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتریں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت میں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ہم تمہارے دنیا میں بھی دوست تھے اور آخرت میں بھی، اور بہشت میں تمہارے لیے ہر چیز موجود ہے جس کو تمہارا دل چاہے اور تم جو وہاں مانگو گے ملے گا۔
بخشنے والے نہایت رحم والے کی طرف سے مہمانی ہے۔
اس آیت کریمہ سے مستفاد کچھ ثمرات استقامت
1۔ اللہ تعالی کے ساتھ ہمیشگی کے تعلق کے ذریعے دل کا اطمینان.
2۔ استقامت بندے کو برائی،ذلت و رسوائی،سستی سے بچانے کا ذریعہ ہے۔
3۔ موت کے وقت فرشتوں کا نزول اور کہا گیا قبوروں سے نکلتے وقت،یہ خوشخبری لیکر نازل ہوتے ہیں کہ “نہ ڈرو اور نہ غم کرو” کہ جو تم نے آگے بھیجا ہے روز آخرت کیلئے اور نہ اس سے متعلق جو تم نے مال و آل و اولاد کی صورت دنیا میں پیچھے چھوڑا ہے۔
4۔ لوگوں کے نزدیک ایسے مسلم کی عزت و احترام خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا چونکہ وہ نیکی کا خوگر ہوتا ہے،اچھے اخلاق کا پیکر ہوتا ہے اور اطاعت کا مظہر ہوتا ہے۔
5۔ اللہ تعالی نے متقین سے وعدہ کیا ہے کہ جنت میں انہیں وہ کچھ ملے گا جو ان کا دل چاہے گا،ان کے نفسوں کو لذت دینے والا یہ رب تعالی کی طرف سے اچھا بدلہ اور صلہ ہوگا ۔

شاركنا بتعليق


1 × واحد =




بدون تعليقات حتى الآن.