اللہ تعالیٰ کا آسمان دنیا پر نزول کس وقت؟

الجمعة _23 _سبتمبر _2022AH admin
اللہ تعالیٰ کا آسمان دنیا پر نزول کس وقت؟

ایک میگزین میں شیخ سے اس بابت پوچھا گیا کہ کاتب کا یہ قول کہ
“اللہ تعالیٰ کا نزول ایک ایسے وقت میں ہوتا ہے جس کے متعلق اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا”؟
آپ نے اس کا جواب دیا کہ
میری خواہش ہے کہ کاتب اس طرح کے جواب لکھنے میں جلدی نہ کرے چونکہ یہ جگہ بہت خطرناک ہے اور سخت احتیاط کی متقاضی ہے چونکہ معاملہ اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ایک صفت کا ہے، یہ جملہ جس سے سوال پیدا ہوا ہے یا تو غلطی ہے یا پھر قلم سے لغزش ہوئی ہے چونکہ اللہ تعالیٰ کا نزول معلوم وقت میں ہے، اس کا تعین رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حدیث میں کیا ہے کہ وہ رات کا تہائی حصہ ہے، یہ بالکل واضح ہے اس میں کوئی اشکال نہیں ہے، یہ اشکال صرف اس شخص کے لیے ہوسکتی ہے جو یہ تصور رکھے کہ اللہ تعالیٰ کا نزول بھی مخلوقات کے اترنے کی طرح ہے، لیکن جو شخص اللہ تعالیٰ کی قدر کا حق ادا کرتا ہے اور جانتا ہے کہ اس طرح کے غیبی معاملات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اپنی طرف سے نہیں بلکہ جو کچھ آپ پر ظاہر کیا گیا ہے وہی بتاتے ہیں اور آپ اپنی بات میں سچے ہیں اس شخص کے لیے کوئی اشکال نہیں ہے اس حدیث میں، آپ فرماتے ہیں کہ
اللہ تعالیٰ کا نزول مخلوقات کے نزول کی طرح نہیں ہے اللہ تعالیٰ کا آسمان دنیا پر نزول رات کے تہائی حصے میں ان لوگوں کی نسبت سے ہے جو اس وقت ہوتے ہیں ان کے اعتبار سے نہیں جو اس وقت نہیں ہوتے ہیں، یہ حدیث کا تقاضا ہے اس میں کوئی اشکال نہیں ہے.
چنانچہ میں امید رکھتا ہوں جو کچھ میں نے لکھا کافی ہے، کاتب کو چاہیے کہ دوبارہ سے جواب لکھیں اس اعتبار سے جو اس پر اس لکھنے سے واضح ہوگیا جو کہ حدیث کا تقاضا ہے اور اس پر دلالت کرتا ہے، اس کے لیے نہیں کہتا جو غور کر رہا ہے چونکہ یہ انتہائی واضح ہے بغیر غور و فکر کے.
مجموع فتاویٰ و رسائل العثیمین(1/219)

شاركنا بتعليق


6 + 18 =




بدون تعليقات حتى الآن.