اللہ تعالیٰ کی کسی صفت کی بندگی کا حکم

الخميس _5 _أكتوبر _2023AH admin
اللہ تعالیٰ کی کسی صفت کی بندگی کا حکم

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ بندے کا اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے کسی صفت کی عبادت کرنا کیا یا اس صفت کے ساتھ دعا کرنا شرک کہلائے گا؟

شیخ محترم نے جواب دیا بندے کا اللہ تعالیٰ کی کسی صفت کی عبادت کرنا یا اسے پکارنا شرک میں سے ہے، شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے کہ
صفت اگرچہ موصوف کا وصف ہے لیکن بغیر شک کہ صفت اور موصوف الگ الگ ہیں، صفت کبھی لازمہ ہوتی ہے اور کبھی غیر لازمہ، لیکن صفت موصوف نہیں ہوتی، انسان کی قوت انسان نہیں، انسان کی عزت جیسے انسان نہیں انسان کا کلام جیسے انسان نہیں اگرچہ یہ صفات ہیں لیکن ذات انسان نہیں اسی طرح اللہ تعالیٰ کی قدرت اللہ نہیں یہ اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ایک صفت ہے، اب صفت کی عبادت کرنا اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا نہیں ہے چونکہ صفت اللہ عزوجل نہیں ہے.
جب کہ انسان صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کا پابند ہے.
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{قُلْ اِنَّ صَلَاتِىْ وَنُسُكِىْ وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِىْ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ}
[الأنعام : 162]
ترجمہ
کہہ دو کہ بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
اللہ تعالیٰ اپنی تمام صفات کے ساتھ موصوف ہیں کسی ایک صفت کی عبادت کرنے والے نے اللہ تعالیٰ کی عبادت نہیں کی، چونکہ موصوف تمام صفات کے ساتھ ہے، اسی طرح صفات سے دعا بھی شرک ہے، جیسے یوں پکارنا
اے اللہ کی مغفرت مجھے بخش دے، اے اللہ کی عزت مجھے عزت دے.
اسی طرح دیگر –

مجموع فتاوى و رسائل العثيمين (164/2)

شاركنا بتعليق


8 + 18 =




بدون تعليقات حتى الآن.