اللہ تعالی سے حیا کا اک واقعہ
الأربعاء _25 _نوفمبر _2020AH adminاسود بن یزید رحمہ اللہ کا جب آخری وقت قریب آیا تو وہ رونے لگ گیا اس سے پوچھا گیا یہ رونا دھونا کس بات کا؟ کہا : میں کیوں نہ رو لوں؟ کون مجھ سے زیادہ رونے کا حقدار ہے؟اللہ کی قسم اگر اللہ تعالی مجھے معاف کرے تب بھی حیا کے باعث مجھے یہ فکر دامن گیر رہے گی میں اس کا سامنا کیسے کروں کہ میں نے جو گناہ کئے ہیں،انسانوں میں ہی دیکھ لیں ایک آدمی چھوٹی سی غلطی کرتا ہے اگلا والا وہ غلطی معاف بھی کرتا ہے پھر بھی اس سے ملتے ہوئے حیا آتی ہے شرمندگی ہوتی ہے۔
سید العفاني:5/536
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.