اللہ تعالی کا مبارک نام الرؤوف

الخميس _4 _نوفمبر _2021AH admin
اللہ تعالی کا مبارک نام الرؤوف

الحمد لله اللهم صل و سلم على رسول الله.
پانچواں درس :
اللہ تعالی کے مبارک ناموں اور صفات میں سے “الرؤوف” ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے۔
{وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُضِيْعَ اِيْمَانَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ }
[البقرة:143]
ترجمہ
اور اللہ تمہارے ایمان کو ضائع نہیں کرے گا، بے شک اللہ لوگوں پر بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
صفت “الرأفة” یہ رحمت کے اعلی معانی میں سے ہے یہ دنیا میں عام ہے یعنی تمام مخلوقات کو شامل ہے جب کہ آخرت میں صرف مومنین کے ساتھ خاص ہوگی،رؤوف کا معنی اپنے بندوں پر رحم کرنے والا اور نرمی کرنے والا ہے،کچھ اہل علم کے نزدیک صفت الرأفة صفت الرحمة سے زیادہ بلیغ ہے اس لئے کہ رحمت بسا اوقات کسی مصلحت کے تحت ناپسندہ کے ساتھ بھی ممکن ہے جیسے مصیبت کے ساتھ جب کہ صفت رووف میں ایسا ممکن نہیں ہے۔
آثار سلوکی:
اللہ تعالی اپنے بندوں پر ہرگز ظلم نہیں کرتا ان کے نیک اعمال رائیگاں نہیں کرے گا،یہ اللہ تعالی کی رحمت اور شفقت ہے۔
اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر کتاب نازل فرمائی تاکہ ان کو کفر و شرک کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کی روشنیوں سے منور کرے یہ اللہ تعالی کی رحمت ہے،اللہ تعالی اپنے بندوں پر بہت مہربان اور شفقت کرنے والا ہے۔
یہ کہ بندہ جان لے اللہ تعالی توبہ قبول کرنے والی ذات ہے اور پھر بندہ اپنے رب کی طرف رجوع کرے،پلٹ جائے یہ بھی شفقت ہے۔
اللہ تعالی کی مہربانی اور شفقت یہ بھی ہے کہ اس جہاں میں ہمارے لئے ہر چیز کو تابع اور مسخر کیا،عمدہ سواریاں اور کھانے ہمارے لئے مہیا فرمایا،دین و دنیا کی ضرورت کی تمام چیزیں ہمارے لئے پیدا فرمایا۔
بندہ جب یہ جان لے کہ اللہ تعالی رووف ہے،مہربانی اور شفقت کرنے والا ہے تب بندہ اللہ تعالی کو پکارتے ہوئے اس کی طرف رجوع کرے گا کہ الہی مجھ پر رحم فرما،مجھ سے قبول فرما،مجھے ہدایت عطا فرما !

شاركنا بتعليق


أربعة عشر − تسعة =




بدون تعليقات حتى الآن.