اللہ سے محبت کا شوق

الجمعة _24 _مارس _2023AH admin
اللہ سے محبت کا شوق

اہل شوق کی رمضان المبارک میں نعمتیں.
جب بندے کو اس بات کا علم ہوجائے کہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شوق تمام تمناؤں میں سے اعلی اور کرامات میں سے ہے یہ کرم والا معاملہ ہے.
شوق محبت کے بعد ہی ہوتا ہے اللہ کی محبت بندے کو لے چلتی ہے اس سے ملاقات کے شوق کی طرف، اس کے چہرے کی دید کی نعمت کی طرف جو کہ جنت کی تمام نعمتوں سے افضل ہے. نعمتوں والی جنت اور جزا کا شوق جہاں انبیاء کرام صدیقین شہداء اور صالحین کی ہمسائیگی کا شوق، اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی امید رکھتا ہے اسے وہ حاصل ہوگی بے شک اللہ تعالیٰ سننے والا اور دیکھنے والا ہے، اسی پر اہل شوق کو خوش کیا جائے گا چونکہ جو اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی امید رکھتا ہے وہ دراصل ملاقات کا شوق رکھتا ہے.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم فرمایا کرتے تھے
اے اللہ میں تجھ سے تیرے چہرے کی طرف دیکھنے کی لذت کا سوال کرتا ہوں تجھ سے ملاقات کا شوق رکھتا ہوں.
ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں شوق محبت کا اظہار ہے اور محبت شوق سے اعلی درجہ ہے، شوق محبت کے اعتبار سے کم اور زیادہ ہوتا ہے، شوق محبوب تک پہنچنے کا ہر حال میں راستہ اور ذریعہ ہے.
یحییٰ بن معاذ کہتے ہیں شوق کی علامت یہ ہے کہ حرام چیزوں کی خواہش جوارح سے ختم ہوتی ہے.
اور موسی علیہ السلام کا یہ فرمانا کہ
“اے رب میں جلدی آیا تاکہ آپ راضی ہو”
دقاق کہتے ہیں شوق ملاقات میں جلدی آیا.
کہتے ہیں جو شخص اللہ سے ملاقات کا شوق رکھے گا ہر چیز اس کی مشتاق ہوگی، چونکہ جزا جنس عمل سے ہے، شوق صاحب شوق کو چین سے بیٹھنا نہیں دیتا یہاں تک کہ رب سے ملاقات ہوجائے.

شاركنا بتعليق


عشرين + عشرين =




بدون تعليقات حتى الآن.