اہل خانہ کی تقوی پر پرورش

السبت _12 _يونيو _2021AH admin
اہل خانہ کی تقوی پر پرورش

تقوی کے ذریعے خاندان اور اہل خانہ کی پرورش کرنا،تقوی پر خاندان کی بنیاد رکھنا ،تقوی اللہ تعالی کے جملہ حکموں کی بجا آواری اور جملہ منہیات سے روکنا اور اجتناب کرنے کا نام ہے،انسان جب اوامر کو بجا لانے اور نواہی سے بچنے کیلئے صدق دل سے کوشاں ہوتا ہے،اپنے دل اور عمل کے ذریعے ثابت کرتا تو یہ وہ نیک عمل ہوتا ہے جو حیات طیبہ کی ضمانت دیتا ہے،ایک خوشگوار زندگی کی گارنٹی دیتا ہے،پھر انسان ایمان کی حلاوت و چاشنی محسوس کرتا ہے،ذکر کی لذت سے آشنا ہوتا ہے،نالہ نیم شبی اور مناجات کی نعمت سے لطف اٹھاتا ہے،پھر دل کی تازگی اور زندگی کے ثمرات میں سے یہ بھی ہے کہ انسان اللہ تعالی کی محبت،اس سے امید اس کی رحمت کا طالب ہوتا ہے،نیک عمل کا پھل یہ ہوتا ہے کہ انسان کے دل میں روز قیامت کے مشاہد اور مناظر تازہ ہوتے ہیں،حساب کتاب،میدان محشر،پل صراط،جنت،جہنم،بہشتیوں کی زندگی،ان کو حاصل نعمتیں جہنمیوں کی زندگی ان کو لاحق عذاب سب انسان گویا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوتا ہے،پھر دل ہماری تمام حرکات و سکنات کے ساتھ ہمیں آگاہ کرتا ہے کہ ہمارے قدم کس طرف بڑھ رہے ہیں،انسان جان لیتا ہے کہ ہر لحظہ رب تعالی ہمیں دیکھ رہا ہے ہمارے ساتھ ہے،پھر دل یہ بھی انکشاف کرتا ہے کہ
{فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْـرًا يَّرَهٝ○ وَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٝ}
[سورة الزلزلة:7،8]
ترجمہ
پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا۔اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا۔
انسان پر لازم ہے کہ وہ نیکیوں کے کاموں میں سبقت لے جائیں اور برائیوں سے اجتناب کرے،سوال یہ ہے کہ ہم اپنے دلوں اور اپنے بچوں کے دلوں میں تقوی کی بنیاد کیسے رکھیں؟ اس کے لئے چند اہم کام کرنے ہوں گے ۔
نمبر 1: ہر نیک عمل کے ساتھ دل کو حاضر رکھنا تاکہ اعمال محض ڈھانچہ،شکل اور رسم نہ ہو ۔
نمبر 2 : گھروں میں ذکر و فکر کی مجلسوں کا اہتمام کرنا اور نیت یہ ہو کہ اس سے ایمان تازہ کرنا ہے اور رب رحمان کی خوشنودی حاصل کرنی ہے،ان مجلسوں کے ذریعے دلوں کی اصلاح، رویوں کی اصلاح،دکھوں اور غموں کو دور کرنا مقصود ہو ۔
نمبر 3: لوگوں کے ساتھ اسلامی اخوت کے تحت بھلائی کرنا،ان کے خام آنا،ان کے لئے بھی وہی پسند کرنا جو اپنے لئے پسند ہے،دلوں کو حسد کینہ اور بغض سے صاف پاک رکھنا،زبان کو غیبت،جھوٹ،چغلی،دوسروں کا مذاق اڑانے سے پاک رکھنا ،کثرت سے ذکر اور استغفار کرنا،اچھے کلمات کے ساتھ لوگوں کو اللہ تعالی کی طرف دعوت دینا،ان کے ساتھ اچھائی کرنا انہیں رب کی نعمتوں کی یاد دہانی کروانا ۔

شاركنا بتعليق


5 × اثنان =




بدون تعليقات حتى الآن.