ایک مسلمان کی زندگی میں حدود اللہ کا مقام
الجمعة _16 _ديسمبر _2022AH adminحدود اللہ کو لیکر ہماری حالت کیا ہے؟
ہم میں سے اکثر محرمات سے آگاہ ہیں ان میں پڑ جاتے ہیں یا پھر ان کا علم بنا کسی خوف اور ڈر کے رکھتے ہیں چونکہ دل مردہ ہوچکے ہیں اور احساس مر چکا ہوتا ہے.
اسی طرح بہت سارے لوگ واجبات کا علم رکھتے ہیں لیکن ان کی بجا آوری میں سستی، کاہلی اور غفلت کو عادت بناتے ہیں،یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے عظیم حق سے غفلت کا شاخسانہ ہوتا ہے، جب انسان گناہ اور محرمات کا ارتکاب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوتے ہیں، وعید سناتے ہیں،
{وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ}
النساء :14
ترجمہ
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
اس ظاہر کا سبب دلوں کا زنگ آلود ہونا اور غفلت کا شکار ہونا ہے، دلوں کی صفائی اور غفلت سے بیداری کا علاج اعمال صالحہ کی بجا آوری ہے، ان سب میں سر فہرست نماز کا قیام ہے، نماز دین کا ستون ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ کی عظمت اور نعمتوں پر غور و فکر اور شکر ہے، اللہ تعالیٰ کے مبارک ناموں کے معانی پر تدبر و تفکر، ذکر و فکر کی محفلوں میں حاضری، کتاب اللہ پر غور دلوں کو نئی زندگی بخشنے کا موجب بنتا ہے اور آخر میں اس بیماری کا شعوری ادراک کرنا کیونکہ بیماری کی تشخیص کے بعد ہی اس کا علاج ممکن ہوتا ہے.
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.