بیٹی کا مرنا پردہ ہے

الثلاثاء _27 _أبريل _2021AH admin
بیٹی کا مرنا پردہ ہے

بچیوں کی موت سے متعلق اس طرح کے جملے ادا کرنا بچیوں سے نفرت اور اللہ تعالی کی تقسیم پر راضی نہ ہونے کی دلیل ہے،اللہ تعالی ہی وہ ذات ہے جو بیٹے اور بیٹیاں عطا کرتا ہے اور ہر ایک میں بھلائی ہے اگر عورت نہ ہوتی تو ہم مردوں کا بھی وجود نہ ہوتا،کس نے تجھے نو ماہ اپنی پیٹ میں اٹھایا؟ کس نے دو سال تمہیں دودھ پلایا؟ جب تجھے بھوک لگی کس نے تمہیں کھلایا؟ جب تو بیمار ہوا تو کس نے تیرا خیال رکھا؟ جب تو روتا تھا کون لوریاں سنا کر تجھے خاموش کراتی تھی؟جب تو اداس ہوتا تھا کون تیرا دل بھلاتا تھا؟
مذکورہ جاہلانہ مثال اور جملہ کس قدر خطرناک ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے،بس اتنا سمجھ لیجئے اس قبیل کی مثالیں زمانہ جاہلیت کی چیزیں ہیں۔
اللہ تعالی فرماتے ہیں۔
{وَاِذَا بُشِّـرَ اَحَدُهُـمْ بِالْاُنْـثٰى ظَلَّ وَجْهُهٝ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْـمٌ○يَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوٓءِ مَا بُشِّـرَ بِهٖ ۚ اَيُمْسِكُـهٝ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ يَدُسُّهٝ فِى التُّـرَابِ ۗ اَلَا سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ}
[سورة النحل:58,59]
ترجمہ:
(اور جب ان میں سے کسی کی بیٹی کی خوشخبری دی جائے تو اس کا منہ سیاہ ہو جاتا ہے اور وہ غمگین ہوتا ہے۔اس خوشخبری کی برائی کے باعث لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے، آیا اسے ذلت قبول کر کے رہنے دے یا اس کو مٹی میں دفن کر دے، دیکھو کیا ہی برا فیصلہ کرتے ہیں)

شاركنا بتعليق


18 − 12 =




بدون تعليقات حتى الآن.