تعزیت کرنے والوں سے پیسے لینا
الخميس _24 _أبريل _2025AH admin
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ بعض ممالک میں یہ رواج ہے کہ جو لوگ تعزیت کیلئے آتے ہیں ایک رجسٹرڈ میں انکے ناموں کا اندراج ہوتا ہے اور ان سے پیسے وصول کیے جاتے ہیں ۔
یہ پیسے میت کے ورثاء کو دیے جاتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟
کیا یہ مال حلال اور جائز ہے؟
شیخ رحمہ اللہ نے جواب دیا :
یہ طریقہ بدعت ہے سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے سلف کے ہاں جو طریقہ مشہور تھا وہی ہے جو سنت کی شکل ہم تک پہنچا حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی خبر موت اور تعزیت کے موقعے پر ۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آل جعفر کیلئے کھانا تیار کرو ان کے پاس وہ خبر آئی ہے جو انہیں مصروف کرے گی (یعنی حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کے موت کی)
چنانچہ جب ہم یہ جان لیں کہ اہل میت غم و الم سے دو چار اپنے کھانے پینے کا انتظام کرنے سے معذور ہیں تب سنت یہ ہیکہ انکی طرف کھانا بنا کر بھیجا جائے ۔
لیکن رجسٹرڈ میں نام لکھ کر پیسے لینا جسے تعزیت کیلئے آنے والے ٹیکس سمجھیں کہ ضرور ادا کرنا ہے یہ بدعت ہے اور اس طرح جو مال لیا جاتا ہے وہ حلال نہیں ہے ۔
ایک مومن پر یہ لازم ہے کہ مصیبت کے وقت صبر کرلیں،اللہ تعالی سے اجر و ثواب کی امید رکھیں ۔
مومن کیلئے یہی حکم ہے کہ جب اسے مصیبت پہنچے تو یہ کہیں جسکی اللہ تعالی نے تعریف کی ہے ۔
{وَلَنَـبْلُوَنَّكُمْ بِشَىْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِـرِيْنَ•اَلَّـذِيْنَ اِذَآ اَصَابَتْهُـمْ مُّصِيْبَةٌ قَالُوْآ اِنَّا لِلّـٰهِ وَاِنَّـآ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ }
[سورة البقرة:155-156]
ترجمہ
اور ہم تمہیں کچھ خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے ضرور آز مائیں گے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔
وہ لوگ کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں ہم تو اللہ کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
جیسے صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
کوئی بھی مسلمان جو کسی مصیبت میں مبتلا ہو وہ یہ پڑھے کہ
ہم اللہ کیلئے ہیں اللہ کی طرف لوٹ جائیں گے ،اللہ مجھے میری مصیبت میں اجر عطا فرما مجھے اس کا نعم النسل عطا فرما چنانچہ اللہ تعالی اسے اجر سے بھی نوازتا ہے اور نعم البدل بھی عطا فرماتا ہے ۔
حوالہ :
كتاب مجموع فتاوى و رسائل العثيمين
17/357
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.