تقدیر میں نرمی کا سوال کرنا

الجمعة _11 _مارس _2022AH admin
تقدیر میں نرمی کا سوال کرنا

بندے کا یہ کہنا کہ
الہی میں تجھ سے آئی کو لوٹانے اور قضا کو رد کرنے کا سوال نہیں کرتا لیکن تیرے لطف و کرم کا سوالی ہوں
شیخ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں سائل کا یہ دعا حرام ہے اور جائز نہیں ہے چونکہ دعا قضا کو رد کرتی ہے جیسے کہ حدیث میں وارد ہے جسے ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے
“تقدیر کو سوائے دعا کوئی چیز رد نہیں کرتی”
اس دعا میں سائل گویا اللہ تعالیٰ کو چیلنج کر رہا ہے کہ جو چاہیں کرلیں البتہ زرا خیال رکھنا بس کرم کا معاملہ ہو
انسان کو چاہیے کہ دعا پورے یقین اور پختگی کے ساتھ کرے اور یوں دعا کرے
الہی میں تجھ سے سوال کر رہا ہوں کہ مجھ پر رحم فرما
الہی میں تیری پناہ میں آتا ہوں مجھے عذاب سے بچا
اور اس طرح کی دعائیں
لیکن یہ کہنا کہ میں قضا کے رد کا سوالی نہیں کیا فائدہ پھر ایسی دعا کا
بہرحال دعا قضا کو رد کرتی ہے کبھی اللہ تعالیٰ کوئی فیصلہ کرتے ہیں پھر کسی حکمت کے تحت اس کی ممانعت کا کوئی سبب رکھ دیتے ہیں، پس مذکورہ دعا جائز نہیں انسان کو ایسی دعاؤں سے بچنا چاہئے اور ایسی دعا کرنے والوں کو نصیحت کرے کہ ایسا نہ کرے.

شاركنا بتعليق


11 + 8 =




بدون تعليقات حتى الآن.