تقوی کے ثمرات

الخميس _30 _مايو _2024AH admin
تقوی کے ثمرات

تقوی کے ثمرات اور خزانے وخزینے بہت ہیں،تقوی بہترین زاد راہ ہے،تقوی مومنوں کا راستہ ہے،جنت میں صرف متقین اور پرہیز گار لوگ ہی داخل ہوں گے،تقوی نفسانی شرارتوں،نفسیاتی اور عقلیاتی بیماریوں اور بندے کے درمیان حائل رکاوٹ ہے،اسی طرح خارجی بیماریوں شبہات اور حرام شہوات اور بندے کے درمیان بھی رکاوٹ ہے –
تقوی مضبوط زرہ اور دفاعی اسلحہ ہے،جس کے ذریعے متقین اپنے دشمنوں اور رہزنوں سے لڑتے ہیں،تقوی بھلائی کے کاموں کیلئے مددگار ہے منکرات اور برائیوں سے بچاو کا ذریعہ ہے،فضائل اور بلند درجات تک پہنچنے کا راستہ ہے –
اہل تقوی پرہیز گاری کے سبب بندگی کے سرسبز و شاداب باغات میں اُڑتے پھرتے ہیں،چہل قدمی کرتے ہیں –
عبادت سے پہلے وہ مٹھاس اور لذت محسوس کرتے ہیں عبادت کی طرف کھینچے چلے جاتے ہیں،ذکر کی لذت کا حظ اٹھاتے ہیں اور عبادت تک پہنچنے کی خوشی کا –
تقوی انسان کی زینت اور رونق ہے،یہ چہرے کا نور اور تازگی ہے۔
متقی شخص کی طرف مخلوق کے دل مائل ہوتے ہیں لوگ اس سے محبت کرتے ہیں اس کے گرد پروانوں کی طرح جمع ہوتے ہیں –
وہ انہیں اللہ تعالی کی خوشنودی والے راستوں پر لیکر چلتا ہے –
جہاں کہیں بھی ہوں تقوی اختیار کریں –
متقی ہمیشہ اللہ تعالی کی رضا اور خوشنودی کا طلبگار ہوتا ہے وہ اللہ تعالی کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہیں کرتا –
وہ لوگوں کو نیکی کا حکم دیتا ہے برائی سے روکتا ہے،وہ مسلمانوں کیلئے نا صحابہ جذبات رکھتا ہے –
وہ نیکی کے کاموں میں تعاون والے قرآنی حکم پر عمل پیرا ہوتا ہے –
اللہ تعالی فرماتا ہے :
{وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مِنْ اَمْرِهٖ يُسْرًا}
[الطلاق :4]
ترجمہ
اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر دیتا ہے۔
اور جب آپ کسی شخص کو تقوی کی طرف راہنمائی کریں تو خود اس کیلئے مثال بن جائیں،اچھے اخلاق سے ،اپنی سخاوت سے اپنے حسن کلام سے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق رب تعالی نے فرمایا :
{وَاِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِـيْم}
[القلم :4]
ترجمہ
اور بے شک آپ تو بڑے ہی خوش خلق ہیں۔
اور فرمایا :
{وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مَخْرَجًا }
[الطلاق:2]
ترجمہ
اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے۔
اور جو اللہ سے ڈرے گا ،تقوی اختیار کرے گا بے شک اللہ تعالی اس کا حامی و ناصر ہوگا –

شاركنا بتعليق


15 − ثمانية =




بدون تعليقات حتى الآن.