ثابت قدمی کی ایک روشن مثال

الجمعة _29 _أكتوبر _2021AH admin
ثابت قدمی کی ایک روشن مثال

حضرت عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ ایک صحابی تھے یہ پہلے نصرانی تھے انہوں نے اسلام قبول کرلیا اور ان کا اسلام خوب رہا یہ اپنے متعلق فرماتے ہیں کہ
“اسلام قبول کرنے کے بعد میں نے جب بھی نماز کیلئے منادی(آذان) سنی میں حالت وضو میں ہوتا”
تابعین کے امام سعید بن مسیب رحمہ اللہ کو دیکھ لیجئے کہ
سکرات موت کا عالم،جان نکل رہی ہے بیٹیاں سر پر کھڑی رو رہی ہیں فرمایا “اللہ تعالی سے اچھا گھمان رکھو اللہ کی قسم چالیس سال سے میری تکبیر اولی کبھی نہیں چھوٹ گئی ہے”
اسی طرح حضرت عبداللہ بن ادریس اودی رحمہ اللہ کی موت کا وقت قریب تھا ان کی بیٹی رو رہی تھی بیٹی سے فرمایا “مت رو میں نے اس گھر میں چار ہزار مرتبہ قرآن مجید پڑھ کر ختم کیا ہے”
حضرت عبدالرحمن سلمی رحمہ اللہ آئمہ اسلام اور قراء میں سے تھے یہ خلافت عثمانی سے لیکر حجاج بن یوسف کے دور تک ستر سال لوگوں کو قرآن مجید کی تعلیم دیتے رہے ان کے شاگردوں میں بیٹے اور باپ دونوں گزرے ہیں۔

شاركنا بتعليق


تسعة عشر − خمسة عشر =




بدون تعليقات حتى الآن.