خشوع کے ثمرات
الخميس _23 _سبتمبر _2021AH adminان ثمرات میں سے پہلا ثمرہ و فائدہ اور سلوکی اثر یہ ہے کہ
خشوع شیطان کو بھگاتا ہے چونکہ شیطان اور خشوع کا ایک جگہ جمع ہونا محال ہے،تخیلات اور وسوسے دل کو مشغول کرتے ہیں جب کہ خشوع کامل دل حضوری پر منتنج ہوتا ہے،خشوع اختیار کرنے والے بندے کے دل کے دروازے شیطان پر بند ہوتے ہیں وہ وسوسے نہیں ڈال سکتا ہے،یہی وجہ ہے کہ اہل علم میں سے کسی نے فرمایا کہ
“جو شخص دل کا خشوع اختیار کرے شیطان اس کے قریب نہیں ہوتا ہے”
2- رفعت اور بلند مقام: ” جو شخص اللہ تعالی سے ڈرتے ہوئے تواضع اور عاجزی اختیار کرے – جیسے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: روز قیامت اللہ تعالی اس شخص کو بلند کرے گا” .
3- تیسرا ثمرہ یہ ہے کہ وہ شخص منزل مقصود اور مراد پاتا ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُـوْنَ○اَلَّـذِيْنَ هُـمْ فِىْ صَلَاتِـهِـمْ خَاشِعُوْنَ}
[سورة المؤمنون:1،2)
ترجمہ:
بے شک ایمان والے کامیاب ہو گئے۔جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں۔
چنانچہ خشوع کا ذکر مومنوں کی اولین صفات میں کیا گیا جس کامیابی اور کامرانی کی تعبیر اللہ تعالی نے {قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُـوْنَ}[المؤمنون 1] کی قید کے ساتھ کیا ہے وہ مطلوب کا حصول ہے اور خوف سے نجات و خلاصی ہے۔ ایک شخص نے حسن بصری رحمہ اللہ سے کہا کہ مجھے وصیت کیجئے آپ نے فرمایا: ” اپنی زبان کو رب کی یاد اور ذکر سے تر رکھیں اور اپنی پلکوں کو اللہ تعالی کے ڈر کے آنسوؤں سے بھیگی رکھیں،پس بہت کم ایسا ہوگا کہ اس کے پاس بھلائی ہے آپ مانگیں اور تشنہ کام و نامراد رہیں ۔
جو شخص خود کو اس درجے پر رکھے گا اسے رب تبارک و تعالی کی طرف سے مطلوب حاصل ہوگا ۔
اللہ تعالی اسے عزت دے گا اسے اپنی قربت کی نعمت سے سرفرار کرے گا کرے گا ۔
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.