خواتین کی محفلیں

السبت _27 _فبراير _2021AH admin
خواتین کی محفلیں

ہماری محفلوں میں عمومی طور پر غفلت اور لاپرواہی کا ماحول ہوتا ہے۔
ایسی باہمی محفلوں کا انعقاد اچھی بات ہے،نفوس کا سرور اور خوشی مطلوب ہے یہ نعمتوں کے کمال میں سے ہے کہ انسان ایک دوسرے کیلئے خوشی اور سرور کا باعث بنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ صحابہ کرام کی محفل میں تشریف لائے آپ کو دیکھ کر صحابہ کرام نے کہا اے اللہ کے نبی آج آپ سے خوشی اور خوشگواری صاف جھلک رہی ہے آپ نے فرمایا جی ہاں یہ نعمت میں سے ہے پھر آپ نے فرمایا صحت اور تندرستی دولت سے بہتر ہے اس شخص کیلئے جو تقوی اختیار کرلے(صحیح حدیث)
میری بہنو !
یہاں ایک اہم بات کی طرف توجہ دلانا مقصود ہے وہ یہ کہ ہماری محفلیں اللہ تعالی کے ذکر سے معطر ہونی چاہئے،چونکہ ذکر ہمارے دلوں کی اجڑی زمین کو شاداب کرتا ہے،ذکر الہی سے دلوں کی دنیا بدل جاتی ہے،اللہ تعالی کا خوف امید اور آخرت کی فکر پیدا ہوتی ہے،ذکر الہی کے نتیجے میں رحمتوں کا نزول ہوتا ہے،سکینت نازل ہوتی ہے،رحمت کے فرشتے ایسی محفلوں کو ڈھانپ لیتے ہیں،ایسی محفلیں بابرکت ہوتی ہیں ان میں ویسے آنے والا بھی خالی ہاتھ نہیں رہتا ہے،اس محفل کی برکت سے وہ بھی رب کی طرف سے نوازا جاتا ہے،ان سب کی مغفرت ہوتی ہے،ایسی محفلوں میں شریک بدبخت نہیں رہتا سعادت اس کا نصیب بن جاتی ہے۔
اے میری بہن ! اپنے آپ کو خیر و بھلائی کا سر چشمہ بنا لیں،غفلت اور لاپرواہی کی جگہوں پر خیر کے دروازے کھول دیں،ایسی باہمی محفلوں میں اہتمام کریں کہ فائدے کی کوئی بات ہو،کوئی سبق آموز قصہ،کوئی علمی مقابلہ،کوئی نصیحت،کسی مسئلے کا حل،اولاد کی تربیت کا کوئی پہلو یا پھر بچوں کے ہاتھ میں موبائل کی تباہ کاریوں جیسے موضوعات پر ان محفلوں میں گفتگو ہو،ضروری بات یہ کہ بس خیر کا دروازہ کھولا جائے جب ایک دفعہ یہ دروازہ کھل جاتا ہے پھر داخل ہونے والوں کی تعداد بہت ہوتی ہے،غفلت اور لاپرواہی کے روٹین کو توڑا جائے،بہتر ہے کہ ایسی محفلوں کے انعقاد سے پہلے کسی بزرگ خاتون یا کسی داعیہ اور معروف و مقبول خاتون سے اس محفل کیلئے وقت لیا جائے تاکہ محفل کو فائدہ مند بنایا جائے،یہ بھی ممکن ہے کہ محفل میں پڑھنے کیلئے کسی ایک کتاب کا انتخاب کیا جائے اس کتاب کو پڑھا جائے پھر باہم اس کے مختلف پہلووں پر علمی گفتگو اور سوالات و جوابات کا سلسلہ چلے ہاں البتہ اس میں مختلف آراء کی صورت باہمی ادب و احترام اور ایک دوسرے کو سپیس دینے کا اہتمام ہو ،اپنی بات کو حرف آخر نہ سمجھا جائے نتائج میں جلدی نہ کیا جائے،بہرحال ایسی محفلوں میں اگر علمی فائدے نہ بھی ہوں اگر ذکر الہی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کا ہی اہتمام ہو تو یہ محفلیں اس صورت میں بھی فائدے ہی فائدے میں ہیں،جو شخص اللہ تعالی کی طرف پلٹ جائے اللہ تعالی اس کی مانگ اور مراد سے زیادہ نوازتا ہے۔

شاركنا بتعليق


18 − ستة عشر =




بدون تعليقات حتى الآن.