دل کی خرابی کے اسباب

الثلاثاء _21 _مايو _2024AH admin
دل کی خرابی کے اسباب

پیٹ بھر کر کھانا تناول کرنا،جو کہ دماغ اور پیٹ دونوں کیلئے بوجھ بن جائے ،بندے کو بندگی سے روکے،کھانے میں اسراف مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے،زیادہ کھانا مادہ شہوت کو تقویت دیتا ہے اور شیطانی محافل کو وسعت دیتا ہے –
جو زیادہ کھائے گا وہ زیادہ پیے گا اور جو زیادہ پی لے گا وہ زیادہ سوئے گا پھر زیادہ نقصان اٹھائے گا –
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
کسی انسان نے اپنے پیٹ سے بُرا برتن کبھی نہیں بھرا۔ ابن آدم کے لیے چند نوالے کافی ہیں جو اس کی کمر سیدھی رکھیں اور اگر زیادہ کھانا ضروری ہو تو ایک تہائی حصہ (پیٹ) کھانے کے لیے، ایک تہائی پینے کے لیے اور ایک تہائی سانس لینے کے لیے مختص کر دے-
ترمذی ،اس کو حاکم نے صحیح کہا ہے
پانچواں سبب :
کثرت نیند :
زیادہ سونا دل کو مردہ کرتا ہے پیٹ پہ بھاری ہوتا ہے اور وقت کو برباد کرتا ہے،جب کہ غفلت اور سستی کا باعث بن جاتا ہے،فائدہ مند نیند وہ ہے جب انسان نیند کی ضرورت محسوس کرے تب سو جائیں –
رات کے شروع کی نیند آخری حصے سے بہتر اور سود مند ہے جب کہ دن کے درمیان کی نیند شروع اور آخر سے بہتر ہے
فجر سے سورج طلوع ہونے تک سونا مکروہ ہے کیوں کہ یہ برکت کا وقت ہوتا ہے –
اسی میں دین و دنیا کی منفعت ہے،اسی طرح کم سونا بھی درست نہیں جو کہ طبیعت اور مزاج پر برے اثرات چھوڑ دیتا ہے،جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں کا باعث بنتا ہے نتیجتا کام اور عمل میں خلل پڑ جاتا ہے –
سب سے بہترین نیند معتدل نیند ہے جس میں افراط اور تفریط نہیں –
جس میں بندہ باقی رہنے والے نیک کام کرے
ہمارے یہ دن یہ راتیں اور یہ ایام آخرت کیلئے توشہ ہیں

شاركنا بتعليق


ثمانية عشر − 2 =




بدون تعليقات حتى الآن.