رسول پاک کی رحمت اور آسانی
السبت _25 _نوفمبر _2023AH adminازرق بن قیس فرماتے ہیں :
ہم نہرِ اہواز کے کنارے تھے کہ ابو برزہ اپنے گھوڑے کو چلاتے ہوئے آئے اور عصر کی نماز میں شامل ہوگیے –
ایک شخص نے کہا اس بوڑھے کو دیکھو اس کا گھوڑا بھاگ گیا تھا اس نے پہلے گھوڑا پکڑا پھر نماز میں شامل ہوگیا –
ابو برزہ نے ان کی بات سنی اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے جدائی کے بعد آج تک کسی بندے نے میری توہین نہیں کی تھی سوائے اس شخص کے، میں بوڑھا شخص ہوں میرا گھر بہت دور ہے اگر میں نماز میں شامل ہو کر گھوڑے کو چھوڑ دیتا تو یہ بھاگ جاتا اور میں اس کے پیچھے چلا جاتا اس طرح رات کے آخری پہر ہی شاید گھر پہنچ پاتا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی صحبت میں رہا ہوں میں نے ہمیشہ آپکی آسانی دیکھی ہے،
چنانچہ ہم سب سے اس بزرگ سے معذرت کرلی –
سیر أعلام النبلاء ط الرسالة (41/3)
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.