سخاوت صدیقی
الجمعة _28 _مايو _2021AH adminسیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا ۔ اس موقع پر میرے پاس مال بھی تھا ۔ چنانچہ میں نے ( دل میں ) کہا : اگر میں ابوبکر رضی اللہ عنہ سے سبقت لینا چاہوں تو آج لے سکتا ہوں ۔ چنانچہ میں اپنا آدھا مال ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ) لے آیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ” تم نے اپنے گھر والوں کے لیے کیا باقی چھوڑا ہے ؟ “ میں نے کہا : اسی قدر ( چھوڑ آیا ہوں ) اور پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنا کل مال ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ) لے آئے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا ” تم نے اپنے گھر والوں کے لیے کیا باقی چھوڑا ہے ؟ “ کہا : میں نے ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑا ہے ۔ تب مجھے کہنا پڑا ، میں کسی شے میں کبھی بھی ان سے نہیں بڑھ سکتا ۔
حوالہ جات:
سنن ترمذی:3675 (حدیث کو حسن صحیح کہا ہے)
سنن أبي داود: 1680
امام البانی نے اسے حسن کہا ہے
صحیح سنن ابی داود:366/5
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.