صحبتِ صالح
الجمعة _22 _سبتمبر _2023AH adminانسان اپنے ہم نشینوں سے متاثر ہوتا ہے، اسکی پہچان اس کے ساتھیوں سے ہوتی ہے، مسلمان اکیلا ہو تو اللہ تعالیٰ کی بندگی میں بھی کمزور پڑ جاتا ہے، لہذا ایسا ساتھی ضروری ہے جو نیکی کے کاموں میں اس کا معاون و مددگار ثابت ہو، ساتھی کی اسلام میں بڑی شان ہے، انبیاء کرام اور اولوالعزم رسولوں نے اپنے لیے ساتھی بنائے، عیسی علیہ السلام فرماتے ہیں.
{مَنْ اَنْصَارِىٓ اِلَى اللّـٰهِ}
[الصف :14]
ترجمہ
میرا مددگار کون ہے
یعنی کون اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے میں میری مدد کرے گا، اور ہمارے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی زندگی میں ساتھی بنایا.
اللہ سبحانہ تعالیٰ فرماتے ہیں.
{اِذْ يَقُوْلُ لِصَاحِبِهٖ لَا تَحْزَنْ اِنَّ اللّـٰهَ مَعَنَا}
[التوبة :40]
ترجمہ
جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہا تھا تو غم نہ کھا بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے
پس اللہ تعالیٰ نے بتا دیا کہ ہمارے نبی کا ساتھی تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں
اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو دوست بناتا تو ابو بکر صدیق کو بناتا لیکن و میرا بھائی اور ساتھی ہے.
متفق علیہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اپنے ساتھی ابو بکر رضی اللہ عنہ کے گھر دن میں دو بار جاتے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنھما فرماتی ہیں جب میں نے ہوش سنبھالا اپنے والدین کو دین اسلام پر پایا، ہمارے گھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم دین میں دو بار آتے تھے صبح شام.
رواہ بخاری
نیک ہم نشین آپ کی غیر موجودگی میں آپکی حفاظت کرے گا جب آپ حاضر ہوں آپ سے اپنی محبت ظاہر کرے گا، رب سے قریب کرے گا، بھلائی کی طرف راہنمائی کرے گا، جب بھول جائیں تجھے یاد دہانی کروائے گا، غفلت سے آپ کو بیدار کرے گا، آپ ہمیشہ اس سے اچھی بات سنیں گے اچھا کام دیکھیں گے، پس ایسے ساتھی کا انتخاب کریں جو مخلص اور ناصح ہو، آپ کی کمزوری میں آپ کی مدد کرے، اہل خیر، اچھے اخلاق، اچھی صفات، علم و تقوی والے ایسے دوستوں کی مجلسوں میں بیٹھا کریں.
خطوات إلی السعادة (ص:103)
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.