علی بن طاھر کا قصہ
السبت _21 _ديسمبر _2024AH adminسلیمان بن یزید فرماتے ہیں:
علی بن ابی طاھر جب شام کے سفر پر گئے اپنی لکھی احادیث کو ایک صندوق میں بند کرکے ساتھ لے لیا اور کشتی پر سوار ہوگئے،کشتی بیچ سمندر ہچکولے کھانے لگی ،انہوں نے صندوق سمندر میں پھینک دیا،جب بحفاظت ساحل پر پہنچے تین دن وہی رکے رہے اور اللہ تعالی سے دعا کی،تیسری رات دعائے نیم شبی میں پکار اٹھے الہی اگر میری مراد آپکی خوشنودی اور رسول پاک کی محبت میں ہے تو مجھے میری گمشدہ شے واپس کر دے ۔
سر سجدے سے اٹھا لیا،صندوق سامنے پایا ،سنگ میل گاڑ دیا اور سماع حدیث کی نیت کرکے اٹھا لیکن پھر اس سے رک گیا ۔
فرماتے ہیں :
خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی آپ کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی تھے ،آپ نے فرمایا اے علی ،جس کے ساتھ اللہ تعالی وہ معاملہ کرے جو تیرے ساتھ ساحل سمندر پر کیا ہے پھر میری حدیث روایت کرنے سے مت رکنا۔
کہتے ہیں
میں نے کہا
میں توبہ کرتا ہوں
پھر میرے لئے دعا فرمائی اور حدیث روایت کرنے کی ترغیب دلائی
سیر أعلام النبلاء ط الرسالة 14/88
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.