عہد جاہلیت کی پکار سے ممانعت

الخميس _21 _يناير _2021AH admin
عہد جاہلیت کی پکار سے ممانعت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دور جاہلیت کے متعصبانہ نعروں اور پکار سے روکا ہے قبائلی اور لسانی تعصبات اور عصبیتوں سے منع فرمایا ہے اسی طرح مذہبی تعصبات،مختلف مشائخ اور روحانی سلسلوں سے خود کو منسوب کرکے تعصب اور ان میں سے کچھ کو کچھ پر فضیلت دینا،لوگوں کو ان کی طرف بلانا،اسی پیمانے پر دوستی دشمنی رکھنا اسی پر بنیاد پر لوگوں کو تولنا یہ سب دور جاہلیت کی باقیات اور پکار ہیں.
ابی نضرة فرماتے ہیں مجھے ایام تشریق(عید الاضحی کے بعد کے تین دن ) میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ سننے والے شخص نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
《اے لوگو ! تمہارا رب ایک ،تمہارا باپ ایک ، خبردار کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کسی گورے کو کالے پر کسی کالے کو گورے پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے ہاں مگر تقوی کی بنیاد پر ،کیا میں نے پہنچایا(پیغام)؟
سب نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے پہنچایا .
(روایت امام احمد)
شعیب الارنووط نے اس سند کو صحیح کہا ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم ایک جنگ میں تھے تو ایک مہاجر اور ایک انصاری ساتھی کے درمیان میں جھگڑا ہوگیا. انصاری نے پکار کر کہا کہ اے جماعت انصار! اور مہاجر نے پکارا کر کہا کہ اے جماعت مہاجرین!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سنا تو فرمایا: یہ جاہلیت کی پکار کیسی ہے؟ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ایک مہاجر نے ایک انصاری کو مارا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جاہلیت کی اس پکار کو چھوڑو یہ برا کلمہ ہے۔ (صحیح بخاری)
لَعَــمــرُكَ مــا الإِنــســانُ إِلّا بِـديـنِهِ
فَلا تَترُكِ التَقوى اِتِّكالاً عَلى النَسَب

فَــقَــد رَفَــعَ الإِســلامُ سَــلمـانَ فـارِسٍ
وَقَــد وَضَـعَ الشِـركُ الشَـريـفَ أَبـالَهَـب

بخدا انسان تو دین کی وجہ سے ہے
نام و نسب پر تکیہ کرکے تقوی کو ترک مت کیجئے
اسلام نے سلمان فارسی کو رفعت و بلندی سے نوازا
شرک نے صاحب شرف و نسب ابو لہب کو پاتال میں گرایا

شاركنا بتعليق


11 − 1 =




بدون تعليقات حتى الآن.