موسی علیہ السلام کا حیا

الخميس _7 _يناير _2021AH admin
موسی علیہ السلام کا حیا

حضرت موسی علیہ السلام کے اوصاف میں سے یہ بھی تھا کہ آپ شرم و حیا کے پیکر تھے،اپنے بدن کو مکمل ڈھانپ لیتے تھے یہاں تک کہ جسم کے جس حصے کا پردہ نہیں تھا آپ کپڑے سے اسے بھی چھپائے رکھتے تھے،اسی وجہ سے بنی اسرائیل نے یہ افواہیں پھیلائی کہ اس قدر پردہ پوشی کی کوئی وجہ ضرور ہے یعنی کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے اور بنی اسرائیل کھلے عام کہنے لگے کہ موسی علیہ السلام کے جسم میں کوئی عیب ہے جسے چھپانے کیلئے یہ کچھ کر رہے ہیں.
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا موسیٰ علیہ السلام بڑے ہی شرم والے اور بدن ڈھانپنے والے تھے۔ ان کی حیاء کی وجہ سے ان کے بدن کو کوئی حصہ بھی نہیں دیکھا جا سکتا تھا۔ بنی اسرائیل کے جو لوگ انہیں اذیت پہنچانے کے درپے تھے ‘ وہ کیوں باز رہ سکتے تھے ‘ ان لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ اس درجہ بدن چھپانے کا اہتمام صرف اس لیے ہے کہ ان کے جسم میں عیب ہے یا کوڑھ ہے یا ان کے خصیتین بڑھے ہوئے ہیں یا پھر کوئی اور بیماری ہے۔ ادھر اللہ تعالیٰ کو یہ منظور ہوا کہ موسیٰ علیہ السلام کی ان کی ہفوات سے پاکی دکھلائے۔ ایک دن موسیٰ علیہ السلام اکیلے غسل کرنے کے لیے آئے ایک پتھر پر اپنے کپڑے (اتار کر) رکھ دیئے۔ پھر غسل شروع کیا۔ جب فارغ ہوئے تو کپڑے اٹھانے کے لیے بڑھے لیکن پتھر ان کے کپڑوں سمیت بھاگنے لگا۔ موسیٰ علیہ السلام نے اپنا عصا اٹھایا اور پتھر کے پیچھے دوڑے۔ یہ کہتے ہوئے کہ پتھر! میرا کپڑا دیدے۔ آخر بنی اسرائیل کی ایک جماعت تک پہنچ گئے اور ان سب نے آپ کو ننگا دیکھ لیا ‘ اللہ کی مخلوق میں سب سے بہتر حالت میں اور اس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کی تہمت سے ان کی برات کر دی۔ اب پتھر بھی رک گیا اور آپ نے کپڑا اٹھا کر پہنا۔ پھر پتھر کو اپنے عصا سے مارنے لگے۔ اللہ کی قسم اس پتھر پر موسیٰ علیہ السلام کے مارنے کی وجہ سے تین یا چار یا پانچ جگہ نشان پڑ گئے تھے۔ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان:
{يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ اٰذَوْا مُوْسٰى فَبَـرَّاَهُ اللّـٰهُ مِمَّا قَالُوْا ۚ وَكَانَ عِنْدَ اللّـٰهِ وَجِـيْهًا }
[سورة الأحزاب:69]
ترجمہ:
اے ایمان والو تم ان لوگوں جیسے نہ ہوجاؤ جنہوں نے موسٰی کو ستایا پھر اللہ نے موسٰی کو ان کی باتوں سے بری کر دیا، اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی عزت والا تھا۔
(بخاری )

شاركنا بتعليق


عشرين − ستة عشر =




بدون تعليقات حتى الآن.