نبی کریم کی صحابہ کرام کو تربیت

السبت _12 _فبراير _2022AH admin
نبی کریم کی صحابہ کرام کو تربیت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کیلئے ایک بہترین اور عظیم آئیڈیل ہستی تھے وہ آپ سے محبت کرتے تھے آپ کی اتباع کو اپنا شعار بنایا تھا آپ کے اخلاق سے وہ خود کو منور کرتے تھے آپ کا اخلاق قرآن تھا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ کے اخلاق کی بابت پوچھا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ ان کا اخلاق تو قرآن ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ سے بڑھ کر کسی کو تبسم فرماتے نہیں دیکھا
حضرت عروہ رضی اللہ نے کہا تھا’’ اے قوم والو میں نے قیصر و کسریٰ، نجاشی اور دیگر بڑے بڑے بادشاہوں کے دربار دیکھے مگر جو محبت و والہانہ عشق، ادب و احترام اور تعظیم و اجلال کے مناظر رسول اللہؐ کے ساتھ صحابہ کے دیکھے، کہیں نہ دیکھا‘‘
انصار نے ہجرت سے قبل اپنا سب کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر نچھاور کیا اور کہا جو آپ لیں گے وہ اس سے زیادہ محبوب ہوگا جو چھوڑ دیں گے.
ایک نوجوان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! صلی اللہ علیہ وسلم مجھے زنا کرنے کی اجازت دے دیجئے لوگ اس کی طرف متوجہ ہو کر اسے ڈانٹنے لگے اور اسے پیچھے ہٹانے لگے،
لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے فرمایا میرے قریب آجاؤ، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب جا کر بیٹھ گیا،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کیا تم اپنی والدہ کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی ماں کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی بیٹی کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟ اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند نہیں کرتے،
پھر پوچھا کیا تم اپنی بہن کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟ اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی بہن کے لے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی پھوپھی کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں،
میں آپ پر قربان جاؤں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
لوگ بھی اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی خالہ کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا کہ اللہ کی قسم کبھی نہیں،
میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی خالہ کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک اس کے جسم پر رکھا اور
دعاء کی کہ اے اللہ! اس کے گناہ معاف فرما، اس کے دل کو پاک فرما اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما،
آپ اپنے گھر والوں اور صحابہ کرام کی �

شاركنا بتعليق


اثنان × 3 =




بدون تعليقات حتى الآن.