نعمتوں پر شکر
الخميس _31 _أغسطس _2023AH adminتیرے رب نے تجھ پر اپنی عظیم نعمتوں کی برکھا برسائی،اپنی عنایتوں اور نوازشات سے نوازا، تاکہ تم اس کا شکر بجا لاؤ اور شکر مخلوق سے مطلوب ہے.
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
{وَاللّـٰهُ اَخْرَجَكُمْ مِّنْ بُطُوْنِ اُمَّهَاتِكُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ شَيْئًا وَّجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ ۙ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ}
[النحل :78]
ترجمہ :
اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹ سے نکالا تم کسی چیز کو نہ جانتے تھے اور تمہیں کان اور آنکھیں اور دل دیے تاکہ تم شکر کرو.
اللہ سبحانہ تعالیٰ نے بیان فرمایا کہ جو اس کا شکر بجا نہیں لاتا وہ اس کی بندگی کرنے والے بندوں سے نہیں.
{وَاشْكُرُوْا لِلّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ}
[البقرة:172]
ترجمہ :
اے ایمان والو پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطا کی اور اللہ کا شکر کرو اگر تم اس کی عبادت کرتے ہو۔
اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کی طرف بھیجے گیے اپنے پہلے رسول کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ شکر گزار تھا.
{ذُرِّيَّةَ مَنْ حَـمَلْنَا مَعَ نُـوْحٍ ۚ اِنَّهٝ كَانَ عَبْدًا شَكُـوْرًا}
[الاسراء:3]
ترجمہ
اے ان کی نسل جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا، بے شک وہ شکر گزار بندہ تھا۔
اور اس نے اپنے بندے موسی کو حکم دیا کہ وہ نبوت اور اللہ سے کلام کو شکر کے ساتھ لازم پکڑے.
{قَالَ يَا مُوْسٰٓى اِنِّـى اصْطَفَيْتُكَ عَلَى النَّاسِ بِرِسَالَاتِىْ وَبِكَلَامِىْۖ فَخُذْ مَآ اٰتَيْتُكَ وَكُنْ مِّنَ الشَّاكِـرِيْنَ}
[الأعراف :144}
ترجمہ :
فرمایا اے موسٰی! میں نے تجھے امتیاز دیا ہے دوسرے لوگوں پر پیغمبری اور ہم کلامی میں، پس لے لو جو کچھ میں نے تجھے عطا کیا ہے اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جاؤ۔
اور اپنے دوست ابراہیم خلیل کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ نعمتوں پر شکر کرنے والے تھے.
{شَاكِرًا لِّاَنْعُمِهٖ ۚ اِجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ}
[النحل :13]
ترجمہ
اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا، اسے اللہ نے چن لیا اور اسے سیدھی راہ پر چلایا۔
اور اللہ تعالیٰ نے آل داؤد کو حکم دیتے ہوئے فرمایا
{اِعْمَلُوٓا اٰلَ دَاوُوْدَ شُكْـرًا ۚ}
[سبأ :13]
ترجمہ
اے داؤد والو تم شکریہ میں نیک کام کیا کرو.
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو شکر کا حکم دیتے ہوئے فرمایا :
{بَلِ اللّـٰهَ فَاعْبُدْ وَكُنْ مِّنَ الشَّاكِـرِيْنَ}
[الزمر:66]
ترجمہ
بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے شکر گزار رہو۔
اور انسان کو کی گئی پہلی وصیت اللہ کا شکر اور والدین کا شکریہ ادا کرنے کی تھی.
{ اَنِ اشْكُـرْ لِـىْ وَلِوَالِـدَيْكَۚ اِلَـىَّ الْمَصِيْـرُ}
[لقمان :14]
ترجمہ
تو (انسان) میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کرے، میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔
شکر وہ ہے جس کا انبیاء نے اپنی قوموں کو حکم دیا ہے
ابراہیم علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا.
{فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّـٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوْهُ وَاشْكُـرُوْا لَـهٝ ۖ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ}
[العنكبوت :17]
ترجمہ
سو تم اللہ ہی سے روزی مانگو اور اسی کی عبادت کرو اوراسی کا شکر کرو، اسی کے پاس لوٹائے جاؤ گے۔
بہترین دعاؤں میں سے رب سے اسکی خوشنودی والے کاموں پر مدد طلب کرنا ان کے نعمتوں کے شکر اور بندگی کے ساتھ.
شیح الإسلام فرماتے ہیں
میں نے سب سے نفع بخش دعا پہ غور کیا چنانچہ وہ اللہ تعالیٰ سے اسکے پسندیدہ کاموں پر مدد طلب کرنا ہے پھر میں نے سورہ فاتحہ کی ان آیت میں وہ پایا
“إياك نعبد و إياك نستعين ”
جب اللہ کے دشمن شیطان کو معلوم ہوا کہ شکر کا کیا مقام ہے اس نے بندوں کو شکر سے دور کرنے کی اپنی تمام تر کوششیں اس پر لگا دی.
{ثُـمَّ لَاٰتِيَنَّـهُـمْ مِّنْ بَيْنِ اَيْدِيْـهِـمْ وَمِنْ خَلْفِهِـمْ وَعَنْ اَيْمَانِـهِـمْ وَعَنْ شَـمَآئِلِهِـمْ ۖ وَلَا تَجِدُ اَكْثَرَهُـمْ شَاكِـرِيْنَ}
[الأعراف :17]
ترجمہ
پھر ان کے پاس ان کے آگے ان کے پیچھے ان کے دائیں اور ان کے بائیں سے آؤں گا، اور تو اکثر کو ان میں سے شکرگزار نہیں پائے گا۔
مخلوق میں شاکرین بہت تھوڑے ہیں پس تم بھی اس مبارک گروہ میں سے بن جا.
اللہ تعالیٰ نے فرمایا
{وَقَلِيْلٌ مِّنْ عِبَادِىَ الشَّكُـوْرُ}
[سبأ :13]
ترجمہ
اور میرے بندوں میں سے شکر گزار تھوڑے ہیں۔
ہر وہ نعمت جو بندے کو اللہ کے قریب نہ کرتی ہو وہ مصیبت اور آزمائش ہے، فضیل کہتے ہیں
“تم شکر کو لازم پکڑو بہت کم ایسا ہے کہ کوئی نعمت کسی قوم سے روٹھ گئی ہو اور وہ پھر لوٹ کر واپس آئی ہو”
جب تم دیکھو کہ اللہ تعالیٰ تم پر نعمتوں کا نزول کر رہا ہے اور تم گناہوں میں لتھڑے ہو تب تمہیں ڈرنا چاہئے.
بندے کا جب اللہ کے ہاں مقام ہو تو بندے کو چاہیے کہ اسکی حفاظت کرے.
پھر اللہ کی نوازشات پر شکر کا صلہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ مزید اور بہتر عطا فرماتا ہے نعمت شکر سے جڑی ہوتی ہے، جو شکر کرتا ہے اللہ تعالیٰ مزید نوازتا ہے.
{وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِنْ شَكَـرْتُـمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِنْ كَفَرْتُـمْ اِنَّ عَذَابِىْ لَشَدِيدٌ}
[إبراهيم :7]
ترجمہ
اور جب تمہارے رب نے سنا دیا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاری کرو گے تو اور زیادہ دوں گا، اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب بھی سخت ہے.
شکر اور اطاعت کے ساتھ اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کے راستے کھول دیتا ہے.
{وَلَوْ اَنَّ اَهْلَ الْقُرٰٓى اٰمَنُـوْا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْـهِـمْ بَـرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ وَلٰكِنْ كَذَّبُوْا فَاَخَذْنَاهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ}
[الأعراف :96]
ترجمہ
اور اگر بستیوں والے ایمان لے آتے اور ڈرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین سے نعمتوں کے دروازے کھول دیتے لیکن انہوں نے جھٹلایا پھر ہم نے ان کے اعمال کے سبب سے گرفت کی.
خطوات إلى السعادة (ص:88)
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.