نماز کی بشارتیں

الجمعة _23 _سبتمبر _2022AH admin
نماز کی بشارتیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا بشارت دے دو اندھیروں کے وقت مسجد میں جانے والوں کو کہ قیامت کے دن انھیں مکمل و تمام تر نُور سے نوازا جائے گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
اللہ تعالیٰ نے ابن آدم کے سجود کے اعضاء آگ پر حرام کیے ہیںم
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
جب آدمی گھر سے نماز کی نیت سے نکلتا ہے تو اس کے ایک قدم اٹھانے پر ایک گناہ معاف اور ایک نیکی لکھی جاتی ہے.
نماز میں آپ ایک بہار سے دوسری بہار کی طرف منتقل ہوتے ہیں،جس سے دل زندہ ہوتے ہیں، نفس کو راحت و سکون ملتا ہے، اس کی طرف روح مشتاق ہوتی ہے، خواہ وہ قرآن مجید کی تلاوت ہو یا پھر تکبیرات اور تسبیحات یا پھر رکوع و سجود اور اتحیات، اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور جنت کا سوال، عذاب قبر سے نجات کی دعا، امام کے ساتھ آمین،یہاں تک کہ سجدہ، اور سجدہ تمام اسباب میں سے بڑا ہے، نجات کا دروازہ ہے، پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ، عشاق کی درگاہ،سجدے میں رحمان کی رضا ہے، سجدے کی عظمت کے لیے یہی کافی ہے کہ بندہ سجدے کی حالت میں اللہ تعالیٰ کے سب سے قریب ہوتا ہے، زہے نصیب کہ بندے کے اس حالت میں کہ وہ اس رب کے لیے سجدے میں ہے جس نے سجدے کا حکم دیا ہے اور وہ بندہ سب سے رحم کرنے والی ذات سب سے کرم کرنے والی ذات کے آگے اپنے شکوے، دعائیں اور مرادیں رکھتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے پوری کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے، پس زیادہ سے زیادہ سجدے بجا لائیں، چونکہ
وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدوں سے دیتا ہے آدمی کو نجات

شاركنا بتعليق


عشرين + تسعة =




بدون تعليقات حتى الآن.