پاکدامنی پر استقامت

الخميس _1 _يوليو _2021AH admin
پاکدامنی پر استقامت

خارجہ بن زیاد کہتے ہیں کہ میں بستی کی ایک عورت کے عشق میں مبتلا ہوگیا،جب وہ مسجد سے نکلتی میں اس کا پیچھا کرتا تھا،اسے اس بات کا علم ہوا ،ایک رات اس نے مجھ سے پوچھا تمہیں مجھ سے کوئی کام ہے؟ میں نے کہا ہاں،اس نے پھر پوچھا کیا کام ہے؟ میں نے کہا مجھے محبت ہوگئی ہے،اس نے کہا اسے قیامت کے دن کیلئے چھوڑ دیں ۔
فرماتے ہیں: اس بات نے مجھے رلا دیا، اللہ کی قسم اس کے بعد میں نے کبھی اس عورت کا پیچھا نہیں کیا۔
(حوالہ:《موسوعة الأخلاق والزهد و الرقائق》(66/1)
دیکھ لیجئے ایک آیت نے اس شخص پر کتنا اثر کیا یہاں تک وہ تائب ہوا اور آئندہ پاکدامنی پر استقامت اختیار کر گیا ۔

شاركنا بتعليق


عشرة − سبعة =




بدون تعليقات حتى الآن.