“پیدائشی عیب” کہنا غلط
الثلاثاء _8 _سبتمبر _2020AH adminپیدائشی اور تخلیقی عیب کہنا درست نہیں ہے چونکہ خالق اللہ تعالی ہے اس لئے عیب کو تخلیقی کہہ کر اسکی طرف نسبت غلط ہے،اللہ تعالی اپنی ذات صفات اور افعال میں کامل ہیں،اللہ تعالی کی ہر تخلیق خوبصورت ہے،چونکہ ہر چیز کی تخلیق کسی مصلحت و حکمت کے تحت کی گئی ہے،اللہ تعالی فرماتے ہیں:
{الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ}
[السجدة:7]
ترجمہ
(وہ ذات جس نے ہر چیز کی خوبصورت تخلیق فرمائی)
{لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِىٓ اَحْسَنِ تَقْوِيْمٍ}
[التین:4]
ترجمہ :
(بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز میں پیدا کیا ہے۔)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :《اللہ تعالی کی ہر مخلوق خوبصورت ہے》مسند احمد:(19130)،مسند الحمیدی:(782) مشکل الآثار للطحاوي(2/287)عیب کی نسبت اس عضو کی طرف کی جائے گی جیسے جسمانی،بدنی،ہضمی عیب وغیرہ،اور اللہ تعالی کا ادب و احترام کرتے ہوئے تخلیقی و پیدائشی عیب جیسے جملوں کا استعمال نہیں کیا جائے گا
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.