عین الیقین کی منزلیں4

الأثنين _21 _سبتمبر _2020AH admin
عین الیقین کی منزلیں4

اللہ تعالی کے جلال،جمال اور کمال کا مشاہدہ :

چوتھا مشہد اللہ عزوجل کا جلال،کمال،عزت و بزرگی،بادشاہت و قیومیت،عرش پر مستوی ہونا،اس کا کلام،فرشتوں اور انبیاء سے خطاب ہے،جب بندہ مومن کے دل میں یہ بات بیٹھ جائے کہ اللہ تعالی ہی قیوم اور طاقتوں والا ہے،وہ اپنی مخلوق سے بلند عرش پر مستوی ہے،وہ اپنی بادشاہت کی تدبیر کرنے میں منفرد اور اکیلا ہے،آرڈر اور حکم اسی کا چلتا ہے،وہ راضی ہوتا ہے اور ناراض بھی،وہ ثواب بھی دیتا ہے اور سزا بھی،وہ نوازتا ہے اور محروم بھی رکھتا ہے،وہی عزت و ذلت کا مالک ہے،معافی کے طلب گار ہوں تو وہ معاف کر دیتا ہے،مانگا جائے تو وہ عطا کرتا ہے،رحم طلب کیا جائے وہ رحیم ہے،مغفرت طلب کی جائے تو وہ غفور ہے،وہ محبت کرنے والا وہ ناپسند کرنے والا،وہ ہر چیز سے بڑا،عظیم اور عزتوں والا،قدرت علم اور حکموں والا،وہ اپنے بندوں پر لطف و کرم والا،ان سے محبت کرنے والا،کمزوروں کا مددگار،گناہوں کو معاف کرنے والا،نہایت مخفی آوازوں کو بھی سننے والا،مختلف لہجوں زبانوں اور مسئلوں کے ساتھ سوال کرنے والوں کو بیک وقت سننے والا،خفیہ چیزیں بھی اس پر ظاہر ہیں،غیب بھی اس کے لئے پنہاں اور پوشیدہ نہیں،کسی کالی سیاہ اندھیری رات میں کسی سیاہ کالے پہاڑ کے کالے پتھر پر رینگتی کسی سیاہ کالی اور چھوٹی سی چیونٹی کے ننھے قدموں کی آوازیں بھی وہ سنتا ہے۔
يـا مـن يـرى مـد البعـوض جناحهـا
فـي ظلـمــة الليــل البـهــيــم الأليـل

ويـرى منـاط عروقـها فـي نحرهـا
والـمخ مــن تـلـك العــظـام النحــل

ويـرى خـريـر الـدم فــي أوداجـهـا
مـتـنـقـلا مـن مفصـل فـي مفـصـل

ويرى وصول غذى الجنين ببطنها
فـي ظلمــة الأحـشـا بغيــر تمـقــل

ويرى مكان الوطء مـن أقدامهـا
في سيـرها وحثيـثـهـا المستعجـل

ويرى ويسمع حس ما هو دونها
فـــي قـاع بحـر مـظـلــم مـتـهـول

أمـنـن عـلـي بتـوبـة تـمـحـوا بهـا
مـا كـان منـي فـي الـزمـان الأول

اے وہ ذات جو رات کی تاریکیوں اور تیرگیوں میں بھی مچھر کے پھیلائے پروں کو دیکھتی ہے

اور اس کے گردن کی رگوں کو دیکھتی ہے
باریک سی ہڑیوں کے درمیان اس کے دماغ کو دیکھتی ہے

اور جوڑ سے جوڑ تک دوڑتے خون کو بھی دیکھتی ہے

تہہ در تہہ اندھیروں میں پیٹ کے اندر اس کے جنین اور بچے تک پہنچتے غذا کو بھی دیکھتی ہے

اس کے معصوم اور ننھے قدموں کے نشان بھی دیکھتی ہے جب وہ تیز تیز چلتے ہیں

اور دیکھتی سنتی ہے اس سے بھی چھوٹی چیزوں کی آہٹ سمندروں کی گہرائیوں میں بھی

ہم پر توبہ کے ذریعے احسان فرما
ایسی توبہ جو ہمارے اگلے سب گناہوں کو مٹا دے

روز قیامت اللہ سبحانہ و تعالی تمام آسمانوں کو اپنی ایک انگشت میں رکھ دیں گے،تمام زمینوں کو اپنی ایک انگلی میں رکھ دیں گے،تمام پہاڑوں،پانیوں،درختوں اور روزئے زمین کو اپنی ایک ایک انگلی میں اٹھائیں گے،ساتوں آسمان اس کے دائیں ہاتھ پر ہوں گے زمینیں اس کے دوسرے ہاتھ پر ہوں گی،ساتوں آسمان اس کی ہتھیلی پر ایسی نظر آئیں گی جیسے آپ میں سے کسی کی ہتھیلی پر سرسوں کا بیج،وہ پاک ہے اس کی تعریف کا شمار ممکن نہیں،ہماری پیشانیاں،دل اور احوال اس کے ہاتھ میں ہیں،جب بندے کے دل میں ان مشاہد کی جوت جاگے،روشنی پھوٹے جب وہ اللہ تعالی کی عظمت،کبریائی،بزرگی،قدرت،علم و حکمت،تخلیق،جنت جہنم کا تصور دل میں تازہ کرے گا تو اس کی زندگی بدل جائے گی،اس کے رویوں اور راستوں میں تبدیلی آئے گی،وہ ایک خاص سمت آگے بڑھے گا.

شاركنا بتعليق


1 + ثلاثة عشر =




بدون تعليقات حتى الآن.