سچائی کے فوائد

السبت _20 _مارس _2021AH admin
سچائی کے فوائد

سچا شخص بہترین لوگوں میں سے:
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص فرماتے ہیں:
لوگوں میں سے بہترین مخموم دل اور سچی زبان والے ہوتے ہیں،پوچھا گیا کہ مخموم دل کیا ہے؟ فرمایا :صاف،بچنے والا جس پر کوئی گناہ نہیں،وہ باغی نہیں، حسد کرنے والا نہیں،پوچھا گیا کون اس کے نقش قدم پر ہوگا؟ فرمایا:جو دنیا سے بے رغبت اور آخرت سے محبت کرنے والا ہو ،پوچھا گیا کون اس کے نقش قدم پر ہے؟ فرمایا: اچھے اخلاق والا مومن.(صحیح الجامع للألباني)

♦️دعا کی قبولیت،حسن نیت کی وجہ سے عمل سے عاجز آنے کی صورت میں بھی اجر عظیم کا حصول.
صحیح مسلم میں حضرت سہل بن ابی امامہ بن سہل بن حنیف اپنے والد سے اور دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جو شخص سچے دل کے ساتھ اللہ تعالی سے شہادت مانگے اللہ تعالی اسے شہداء کے منازل تک پہنچائے گا خواہ وہ اپنے بستر پر ہی کیوں نہ مرے”

♦️خرید و فروخت میں برکت کا حصول.
بخاری و مسلم میں حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
خرید و فروخت کرنے والوں کو اس وقت تک اختیار ہے جبتک دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں،اگر دونوں سچ سچ بولیں گے اور معاملات واضح رکھیں گے تو ان کی خرید و فروخت میں برکت ہوگی اور اگر دونوں چھپائیں گے اور جھوٹ بولیں گے تو دونوں کی خرید و فروخت کی برکت مٹادی جائے گی۔

♦️ دل اور نفس کا اطمنان:
ترمذی میں حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنھما سے روایت ہے فرمایا:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یاد کیا :
《شک والی چیز کو چھوڑ دیں اور اسے اپنائیں جس میں شک نہیں،بے شک سچائی اطمنان کا باعث ہے اور جھوٹ شک میں مبتلا کرنے والا》
یعنی شک کو چھوڑ کر یقین کی طرف پلٹ جائیں.

♦️چنیدہ،نیک اور سچے لوگوں کی منزلوں کو جالینا :
اللہ تعالی نے فرمایا:
{وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا }
[سورة النساء 69]
ترجمہ:
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔

♦️اللہ تعالی کی خوشنودی:
{قَالَ اللّـٰهُ هٰذَا يَوْمُ يَنْفَعُ الصَّادِقِيْنَ صِدْقُهُـمْ ۚ لَـهُـمْ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ رَّضِىَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ}
[سورة المائدة:119]
ترجمہ:
اللہ فرمائے گا یہ وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ کام آئے گا، ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان سے اللہ راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے، یہی بڑی کامیابی ہے۔

♦️جنت
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مجھے چھ چیزوں کی ضمانت دو میں تمہیں جنت کی ضمانت دوں گا
جب بات کرے سچ بولیں
وعدے کی پاسداری کریں
امانت کو ادا کریں جب تمہیں صاحب امانت بنایا جائے۔۔الخ
حدیث
(صحیح الترغیب و الترھیب)

شاركنا بتعليق


عشرة − 1 =




بدون تعليقات حتى الآن.