جب اللہ تعالیٰ سے مدد مانگ لیں

الجمعة _11 _مارس _2022AH admin
جب اللہ تعالیٰ سے مدد مانگ لیں

جب بندہ یہ بات ذہن نشین کرلے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر کوئی چارہ ساز کوئی صبرو شکیبائی نہیں،ایک حال سے دوسرے حال تک منتقل ہونے کی طاقت نہیں، جب وہ کلمہ لا حول ولا قوة کے معانی سے آشنا ہوتا ہے جب بندہ اپنے دنیاوی و اخروی اپنے چھوٹے بڑے تمام معاملات میں، اپنے غموں اور تکلیفوں میں دل و بدن کی بیماریوں میں اپنے نفس اور دوسروں سے تعلقات میں اپنے حال و مستقبل میں اللہ سے مدد مانگتا ہے، ہاں البتہ طاعات اور نیکیوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی معاذ رضی اللہ عنہ کو وصیت یاد کریں فرمایا
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے معاذ! قسم اللہ کی! مجھے تم سے محبت ہے ۔ اے معاذ! میں تمھیں وصیت کرتا ہوں کہ کسی نماز کے بعد یہ دعا ہرگز ترک نہ کرنا: ”اللَّهُم أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ، وحُسنِ عِبَادتِك“ اے اللہ! اپنا ذکر کرنے، شکر کرنے اور بہتر انداز میں اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما.
جب اللہ تعالیٰ اطاعت پر بندے کی اعانت فرماتے ہیں تو اسے نیکیوں کو بجا لانے میں خوشی اور سرور ملتا ہے لذت ملتی ہے آنکھوں کی ٹھنڈک حاصل ہوتی ہے نیکی کرنا آسان ہوجاتی ہے چنانچہ اطاعت اس کے لیے شفا اور رشد و ہدایت کا ذریعہ بن جاتی ہے.
البتہ جب آپ برائی ترک کرنے پر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہیں اور آپ کا جذبہ سچا ہے آپ کسی دنیاوی مقصد کی بجائے صرف اللہ کی خوشنودی کے لئے برائی چھوڑ دیتے ہیں آپ لوگوں کی باتوں اور اپنے مقام کو دیکھ کر یہ ترک نہیں کرتے بلکہ آپ کا مطمع نظر رب کی رضا ہے تب آپ کے لیے خوشخبری ہے چونکہ جو شخص اللہ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو چھوڑ دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے عوض اس سے بہتر چیز عطا فرماتے ہیں،پھر اس کے ترک کرنے میں لذت و سرور محسوس ہوگا ہاں جب مشکلات فقر اور غموں میں محرومیوں میں اللہ تعالیٰ کی طرف پلٹتا ہے اس کے در کا محتاج بن کر چونکہ اسے علم ہوتا ہے کہ تمام معاملات اللہ کے ہاتھ میں ہیں بھلائی وہی ہے جسے اللہ پسند فرمایے تب یہ مشکل اللہ کی قربت کا ذریعہ بن جاتی پھر اللہ تعالیٰ یا تو اسے مشکل سے نکال دیتے ہیں یا پھر کسی حکمت کے تحت آزمائش جاری رہتی ہے اس کے ساتھ اس کا یقین اللہ پر بڑھ جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند کرتے ہیں اسے اجر سے نوازتے ہیں.
{وَمَنْ يُّؤْمِنْ بِاللّـٰهِ يَـهْدِ قَلْبَهٝ}
[سورة التغابن :11]
ترجمہ
اور جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے وہ اس کے دل کو ہدایت دیتا ہے.
علقمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں یہ وہ بندہ ہیں جسے اللہ تعالیٰ کسی آزمائش میں ڈالتا ہے وہ اسکی حکمت کو سمجھتے ہوئے صبر کرتا ہے اور اجر پاتا ہے.

شاركنا بتعليق


أربعة + اثنان =




بدون تعليقات حتى الآن.