والدین کے ساتھ حسنِ سلوک
الجمعة _27 _مايو _2022AH adminاللہ تعالیٰ نے والدین کو سعادت کا سرچشمہ، لطف و محبت کا باغیچہ بنا دیا ہے ان دونوں کا حق بہت زیادہ ہے ان دونوں کے احسانات کا بدلہ کوئی نہیں اتار سکتا ان دونوں کی اچھائی تمام اچھائیوں پر محیط ہے، لوگوں میں والدین سے بڑھ کر فضل و احسان میں کوئی نہیں ہے، والدین کے ساتھ نیکی انبیاء کرام کی صفت اور نیک لوگوں کی سواری ہے اور مشکلات ٹلنے برکات نازل ہونے اور دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ ہے.
اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر یحییٰ علیہ السلام کے متعلق فرمایا.
{وَبَرًّا بِوَالِـدَيْهِ وَلَمْ يَكُنْ جَبَّارًا عَصِيًّا}
[سورة مريم :14]
ترجمہ
اور اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا تھا اور سرکش نافرمان نہ تھا۔
عیسی علیہ السلام کے متعلق فرمایا
{وَبَرًّا بِوَالِـدَتِىْۖ وَلَمْ يَجْعَلْنِىْ جَبَّارًا شَقِيًّا}
[سورة مريم :32]
ترجمہ
اور اپنی ماں کے ساتھ نیکی کرنے والا، اور مجھے سرکش بدبخت نہیں بنایا.
جو والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے والا ہو وہ بہت سعادت مند اور متواضع ہے، والدین کے ساتھ حسنِ سلوک اہل فضل و کرم کی علامت ہے اور جنت کا راستہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ
“والد جنت کے درمیانی دروازوں میں سے ایک ہے اگر آپ چاہیں تو اسکی حفاظت کریں اگر چاہیں تو ضائع”
(رواہ الترمذی و صححه)
اللہ تعالیٰ کے حق کے بعد والدین کا حق سب سے زیادہ ہے.
فرمایا
{وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا}
[سورة النساء :36]
ترجمہ
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو.
ان دونوں کے ساتھ حسنِ سلوک اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب اور جہاد سے بھی زیادہ افضل عمل ہے، ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں.
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کون سا عمل اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ پسند ہے آپ نے فرمایا وقت پر نماز پھر کون سا؟ جواب دیا والدین کے ساتھ حسنِ سلوک پھر کون سا فرمایا جہاد فی سبیل اللہ.
متفق علیہ
ان کے ساتھ حسنِ سلوک جنت کی طرف چلنا ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
ناک خاک آلود ہو پھر ناک خاک آلود ہو پھر ناک خاک آلود ہو اس شخص کی جس نے اپنے والدین کا بڑھایا پا لیا ان میں سے ایک کا یا دونوں کا، لیکن انکی خدمت کرکے جنت داخل نہ ہوسکا.
خطوات إلى السعادة(ص:33)
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.