رمضان کے بعد کیا؟

السبت _13 _مايو _2023AH admin
رمضان کے بعد کیا؟

یہ وہ سوال جب کا پورے اخلاص کے ساتھ جواب تلاش کرنا اور پوری قوت سے اس کے تقاضوں پر عمل پیرا ہونا ہر مسلمان کی زمہ داری ہے، بہت سارے مسلمانوں کی رمضانی حالت شوال کے مہینے میں پہنچ کر یکسر تبدیل ہوتی ہے، یہ رمضان ایک وقتی مہینہ ہے جس میں بندہ جیتا ہے اور اس کے گزرنے کے ساتھ اپنی سابقہ حالت کی طرف لوٹ آتا ہے، یا پھر یہ ایک تاسیسی مرحلہ ہے جس میں مسلمان اپنی ایک نئی بنیاد اٹھاتا ہے جس کے بعد کی زندگی میں اسے سابقہ نجاستوں سے پاکیزگی اور سابقہ گناہوں سے خلاصی ملتی ہے، وہ خود کو نئے سرے سے بندگی کیلئے تیار کرتا ہے، وہ رفعت، بلندی اور مزید آگے کی طرف اپنے آپ کو لیکر بڑھتا ہے –
علماء کرام نے یہ بیان کیا ہے کہ نیک اعمال کے بعد دوبارہ گناہوں والی زندگی کی طرف پلٹنا توفیقِ قلیل اور عدم قبولیت کی نشانیوں میں سے ہے، عقل مند وہ ہے جو مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھے اور رمضان کے بعد بھی وہی معمول بنائے رکھے جو رمضان میں ہوتا تھا، بہرحال ثابت قدمی اور استقامت، بچنا ہوگا ان اسباب اور وجوہات سے جو آپ کو سابقہ زندگی کی طرف پلٹا دے، محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم اپنے رب سے دعا کرتے تھے
“الہی میں پناہ مانگتا ہوں ایمان سے کفر کی طرف لوٹنے سے”
اس کا مطلب ہدایت کے بعد باطل کی طرف لوٹنے سے پناہ، چونکہ نفس امارہ انسان کو ہمہ وقت بہکاتے رہتا ہے کہ وہ حیلے بہانوں سے بعد رمضان سستی، کاہلی اور آرام و راحت کی طرف پلٹ جائے اس کے پیچھے خبیث شیطان ہے جو بندہ مسلم کو روکتا رہتا ہے تاکہ وہ خیر اور بھلائی کے کاموں میں ہمیشگی نہ کرسکے، تاکہ اسے اللہ کی محبت کے دائرے سے نکال سکے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
“اللہ کے نزدیک پسندیدہ اعمال وہ ہیں جن پر ہمیشگی کی جائے اگرچہ وہ کم ہی کیوں نہ ہوں”

شاركنا بتعليق


سبعة عشر + ستة =




بدون تعليقات حتى الآن.