ستاروں کے ذریعے بارش کی طلب کا حکم

الأحد _31 _ديسمبر _2023AH admin
ستاروں کے ذریعے بارش کی طلب کا حکم

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ ستاروں کے ذریعے بارش مانگنے کا کیا حکم ہے ؟
شیخ نے جواب دیا اسکی دو قسمیں ہیں –
پہلی قسم شرک اسکی آگے دو صورتیں ہیں
پہلی صورت :ستاروں کو پکارے کہ یا فلاں ستارہ ہمیں بارش برسا یا ہماری مدد کر اس طرح پکارنا شرک اکبر ہے اللہ تعالی فرماتے ہیں –
{وَمَنْ يَّدْعُ مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَۙ لَا بُرْهَانَ لَـهٝ بِهٖۙ فَاِنَّمَا حِسَابُهٝ عِنْدَ رَبِّهٖ ۚ اِنَّهٝ لَا يُفْلِـحُ الْكَافِرُوْنَ}
[المومنون :117]
ترجمہ
اور جس نے اللہ کے ساتھ اور معبود کو پکارا، جس کی اس کے پاس کوئی سند نہیں، تو اس کا حساب اسی کے رب کے ہاں ہوگا، بے شک کافر نجات نہیں پائیں گے۔
ایک اور جگہ فرمایا
{وَاَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّـٰهِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّـٰهِ اَحَدًا }
[الجن:18]
ترجمہ
اور بے شک مسجدیں اللہ کے لیے ہیں پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔{
وَلَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ ۖ فَاِنْ فَـعَلْتَ فَاِنَّكَ اِذًا مِّنَ الظَّالِمِيْنَ}
[یونس :106]
ترجمہ
اور اللہ کے سوا ایسی چیز کو نہ پکار جو نہ تیرا بھلا کرے اور نہ برا، پھر اگر تو نے ایسا کیا تو بے شک ظالموں میں سے ہو جائے گا۔
یہ عبادت اور ربوبیت میں شرک ہے
دوسری صورت :بارش کی نسبت ستارے کی طرف کرے اگرچہ یہ دعوی نہ کرے کہ وہ ستارہ اللہ تعالی کے بغیر خود ہی بارش برسا رہا ہے ،یہ اعتقاد رکھے کہ وہ ستارہ ہی اللہ تعالی کے بغیر بارش برسا رہا ہے تو یہ ربوبیت میں شرک ہے –
دوسری قسم :ستاروں کو بارش برسانے کا سبب سمجھے اور سبب کا خالق اللہ کو سمجھے یہ شرک اصغر ہے چونکہ اس چیز کو سبب بنانا جسے اللہ تعالی نے اپنی وحی یا قدر کے ذریعے سبب نہیں بنایا ہے شرک اصغر ہے –

مجموع فتاوی و رسائل العثیمین (2/192)

شاركنا بتعليق


ثمانية − 7 =




بدون تعليقات حتى الآن.