توحید پر تربیت
الأثنين _26 _مايو _2025AH admin
چھٹا :
اعمال ،اقوال اور نیتوں کی نگرانی ،مراقبہ بندے کا یہ جاننا ہے کہ اللہ تعالی سے اس کا ظاہر اور اس کا باطن
کچھ پوشیدہ نہیں ہے،بندے کا یہ جاننا کہ اللہ تعالی سے کوئی شے مخفی نہیں ہے،نگرانی کا تصور بندے کو
مقام احسان تک پہنچاتا ہے کہ اللہ تعالی کی عبادت اس شان اور یقین کے ساتھ کرنی ہے گویا آپ اسے دیکھ رہے
ہیں نہیں تو کم از کم یہ تصور ہو کہ وہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔
مراقبہ اور نگرانی کا احساس بندے میں تقوی اور خوف پیدا کرتا ہے اور اسماء حسنی کے معانی کو دل میں اجاگر
کرتا ہے بندہ یہ جانتا ہے کہ اللہ تعالی سمیع ،بصیر،محیط ،المھین اور خبیر ہے سب کچھ اس پر آشکار ہے ۔
کہ جس سے کوئی چیز مخفی نہیں ہے،مراقبہ ایک عظیم قلبی عمل ہے جو یہ احساس دلاتا ہے کہ اللہ تعالی ہمارے
ساتھ ہے ہمیں دیکھ اور سن رہا ہے ہمارا کچھ بھی اس سے مخفی نہیں ہے ہم اپنے بچوں اور جاننے والوں کو ہمیشہ یہ یاد
دلائیں کہ اللہ تعالی ہمارا نگہبان ہے ہمارے جملہ اعمال چھوٹے بڑے ایک ایسی کتاب میں لکھے جاتے ہیں جس میں ادنی
سی چیز بھی مس نہیں کی جاتی ہے،چنانچہ قیامت کے دن ہر بندہ جو عمل کیا ہے اپنی آنکھوں کے سامنے پائے گا تیرا
رب کسی پر ظلم نہیں کرتا ،مراقبہ تقوی پیدا کرتا ہے حقوق کا احساس دلاتا ہے ،اعمال میں اخلاص پیدا کرتا ہے ہر چھوٹے
بڑے کام میں محاسبے کا یقین پیدا کرتا ہے ۔
شاركنا بتعليق
بدون تعليقات حتى الآن.