قصص و نصیحتیں

الأربعاء _10 _سبتمبر _2025AH admin
قصص و نصیحتیں

نبی ﷺ کا قرآن سے تأثر:
عَنْ عَبْدِ اللهِ “أي ابن مسعود”، قَالَ:
قَالَ لِي رَسُوْلُ اللهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-: (اقْرَأْ عَلَيَّ القُرْآنَ) .
قُلْتُ: يَا رَسُوْلَ اللهِ! أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ؟!قَالَ: (إِنِّي أَشْتَهِي أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي) .
فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ سُوْرَةَ النِّسَاءِ حَتَّى بَلَغْتُ: {فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ، وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاَءِ شَهِيْداً} [النِّسَاءُ: ٤١] ، فَغَمَزَنِي بِرِجْلِهِ، فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ).
ترجمة:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا:
“میرے لیے قرآن پڑھو۔”
میں نے عرض کیا:
“یا رسول اللہ! کیا میں آپ کے سامنے قرآن پڑھوں، حالانکہ وہ تو آپ پر نازل ہوا ہے؟!”
آپ ﷺ نے فرمایا:
“مجھے دوسروں سے قرآن سننا اچھا لگتا ہے۔”
چنانچہ میں نے سورۃ النساء پڑھنی شروع کی، یہاں تک کہ اس آیت پر پہنچا:
> {فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ، وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاءِ شَهِيداً}
(ترجمہ: “پھر اُس وقت کیا حال ہوگا، جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے، اور آپ کو ان سب پر گواہ بنا کر لائیں گے؟”)
[سورۃ النساء: 41]
تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا پاؤں مجھے ہلکا سا مارا (اشارے سے کہا کہ رُک جاؤ)،
اور میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔

📚 (سیر أعلام النبلاء، جلد 1، صفحہ 481)

شاركنا بتعليق


اثنان × 4 =




بدون تعليقات حتى الآن.