چوداں درس : اللطيف اللہ تعالیٰ کے مبارک ناموں میں سے ایک نام اللطیف ہے اس کے معانی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ باریک چیزوں کا بھی علم و ادراک
جب بندہ یہ بات ذہن نشین کرلے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر کوئی چارہ ساز کوئی صبرو شکیبائی نہیں،ایک حال سے دوسرے حال تک منتقل ہونے کی طاقت
بندے کا یہ کہنا کہ الہی میں تجھ سے آئی کو لوٹانے اور قضا کو رد کرنے کا سوال نہیں کرتا لیکن تیرے لطف و کرم کا سوالی ہوں شیخ
محمد بن اعین ابن مبارک کے ہم سفر ہوتے تھے وہ فرماتے ہیں کہ ہم غزوہ روم پر تھے ایک رات عبداللہ ابن مبارک سونے چلے گئے اور آپ نے
بندے کی بے نیازی رب کی اطاعت اور اسکی طرف پلٹنے میں ہے، اخلاص دین کی اصل اور تاج ہے، یہ وقار اور بلند ہمتی کا نام ہے، یہ عقل
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ کسی کو یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ تیرے دن ہمیشہ ہمیشہ رکھے کا کیا حکم ہے آپ نے جواب دیا ایسا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کیلئے ایک بہترین اور عظیم آئیڈیل ہستی تھے وہ آپ سے محبت کرتے تھے آپ کی اتباع کو اپنا شعار بنایا تھا
سعادت خوابوں کی جنت اور امیدوں کی انتہا ہے سعادت کا نغمہ ہر زباں پر ہے بہت کم ہیں جو اسے پاتے ہیں باوجود لوگوں میں اختلاف معاش جدا وسائل
رومیوں سے جنگ کیلئے جب عبداللہ بن مبارک نکلے اور مسلمانوں کا دشمن سے سامنے ہوا ،صف دشمناں میں سے ایک شخص نکلا اس نے مسلمانوں کو چیلنج کیا مسلمانوں
ثابت قدم رہ، فتنوں اور تغیرات کے دور میں ثابت قدمی، جو مسلمان بہن روز محشر میں ثابت قدمی چاہتی ہے وہ دن کہ جب مال اور اولاد بھی کوئی