السعادة جنة الأحلام ومنتهى الآمال، كل البشر ينشدها، وقليل من يدركها، ومع اختلاف العباد ومعايشهم وتباين وسائلهم وغاياتهم وتنوع لغاتهم وأجناسهم، ومع افتراق مشاربهم وطموحاتهم، إلا أنهم متفقون على طلب
حينما عبد الله بن المبارك خرج في غزو بلاد الروم فالتقى المسلمون بالعدو ، وخرج عِلجٌ من العدو يطلب المبارزة ويجول بين الصفين، فخرج له رجل من المسلمين فقتله العلج،
سئل الشيخ ابن عثيمين – – عن عبارة أدام الله أيامك , فأجاب بقوله : ( قول ” أدام الله أيامك ” من الاعتداء في الدعاء ؛ لأن دوام الأيام محال
میرے بھائی تو قربانی کا بکرا نہ بن،غفلت اور لاپرواہی سے جاگ اور یاد کر روز قیامت کو کہ جب ہر نفس یہ پکارے گا ہائے میرا نفس ہائے میرا
الحمد لله اللهم صل و سلم على رسول الله. پانچواں درس : اللہ تعالی کے مبارک ناموں اور صفات میں سے “الرؤوف” ہے ۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے۔ {وَمَا
بعض لوگ کہتے ہیں کہ تمام تعریفیں اس اللہ کیلئے کہ ناپسندیدہ امر پر بھی سوائے اس کے کسی کا شکریہ ادا نہیں کیا جاتا ہے،ایسا کہنا درست اور مسنون
إخبات کا معانی اللہ تعالی کے حضور محبت و تعظیم کے ساتھ عاجزی،انکساری اور فروتنی کا اظہار کرنا ہے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ”إخبات اطمینان،سکون،یقین اور اللہ
حضرت عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ ایک صحابی تھے یہ پہلے نصرانی تھے انہوں نے اسلام قبول کرلیا اور ان کا اسلام خوب رہا یہ اپنے متعلق فرماتے
ایک مسلمان کو چاہئے کہ وہ فتنوں کے وقت اللہ تعالی سے ثابت قدمی اور ہدایت کی دعا مانگتے ہوئے اسکی طرف پلٹ جائیں،ایمان کی علامت یہ ہے کہ بندے
لقد دلَّنا المولى على صفاتِ المخبتين، وأرشدنا إلى أخلاقهم، وبيَّن لنا أعمالهم؛ من أجلِ أن نلحق برَكْبِهم، ونفوز بمعيَّتهم، فإن لم نَفُزْ بمرتبهم، فلا أقل من أن نتشبَّه بهم أو
يقول الحسن البصري: ” إن كان الرجل جمع القرآن وما يشعر به الناس .. وإن كان الرجل قد فقه الفقه الكثير وما يشعر به الناس .. وإن كان الرجل ليصلي