بیسواں درس : شیخ احمد مقبل: سابقہ درس میں تسلیم و اطاعت کا پہلا رکن کا ذکر گزر چکا کہ اللہ تعالی کی طرف سے بتائی گئی خبروں اور رسول
بسلسلہ قرآنی قصص اور فوائد سلوکیہ چودھواں درس حصہ دوم : حضرت موسی علیہ السلام کا اللہ تعالی سے ملاقات کیلئے مقامِ وعدہ پر جانا ،اللہ تعالی فرماتے ہیں: {وَاِذْ
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 《حیا ایمان میں سے ہے اور ایمان(یعنی اہل ایمان) جنت میں ہیں
دور جاہلیت میں بھی لوگ کچھ برے کاموں سے صرف حیا کی وجہ سے ہچکچاتے اور رکتے تھے ھرقل(شہنشاہ روم) کے دربار میں جب ھرقل نے ابو سفیان سے رسول
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دور جاہلیت کے متعصبانہ نعروں اور پکار سے روکا ہے قبائلی اور لسانی تعصبات اور عصبیتوں سے منع فرمایا ہے اسی طرح مذہبی
دعا:امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:دعا سب سے فائدہ مند دوا میں سے ہے یہ بلاؤں کی دشمن ہے دعا بلاؤں کو ٹالتی ہے،روکتی ہے یا پھر بلاؤں کے
اٹھارھواں درس : شیخ احمد مقبل: اس درس میں نصوص شرعیہ سے عقل کے کچھ انحرافات کا ذکر ہے،جو شخص چاہتا ہے کہ وہ عقل کی قدر و منزلت جانے
حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت داود علیہ السلام کے فرزند تھے اللہ تعالی نے قرآن مجید میں سترہ مقامات پر حضرت سلیمان علیہ السلام کا تذکرہ فرمایا: رب تعالی کا
حضرت موسی علیہ السلام کے اوصاف میں سے یہ بھی تھا کہ آپ شرم و حیا کے پیکر تھے،اپنے بدن کو مکمل ڈھانپ لیتے تھے یہاں تک کہ جسم کے
سترھواں درس: شیخ احمد مقبل: سابقہ درس میں عقل کے مقامات غور و فکر اور اعمال عقل گزر چکا اس درس میں ہم ان مقامات کا ذکر کریں گے جہاں
بسلسلہ قرآنی قصص اور فوائد سلوکیہ گیارھواں درس : بنی اسرائیل کا شیوہ مظالم اور انبیاء کرام کو قتل کرنا تھا چنانچہ اللہ تعالی نے ان پر جابر و ظالم