میری مسلمان بہن! فتنوں اور بگاڑ کے دور میں ثابت قدمی اختیار کر، مسلم خاتون جو روز قیامت جب مال و اولاد نفع نہیں دے گی اس روز کامیابی چاہتی
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ فرمان کہ آدمی اہل جنت کا عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک
سلف کا معمول رمضان کریم میں قرآن کو لیکر ایسا ہوتا تھا جیسا بلندیوں کی طرف چڑھنے کیلئے متحرک شخص کا، امام بخاری رحمہ اللہ کا معمول یہ ہوتا تھا
رمضان المبارک اک عظیم موقع ہے یہی ایک مسلمان کا یقین ہونا چاہیے، یہی ہمارے سلف صالحین رضوان اللہ علیہم کا ماننا تھا ان کیلئے رمضان محض ایک مہینہ نہیں
ابو منذر اسماعیل بن عمر کہتے ہیں میں نے زاہدِ دوراں عبدالرحمن بن عمری سے سنا وہ فرماتے تھے تمہارا اپنے آپ سے غافل ہونا یہ ہے کہ رب سے
زبان کی حفاظت : [يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا] (الاحزاب :70) ترجمہ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو اہل ایمان کا
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا جنات کا انسانوں پر اثر ہوتا ہے اور اس سے بچاؤ کا کیا طریقہ ہے؟ شیخ نے جواب
حدود اللہ کو لیکر ہماری حالت کیا ہے؟ ہم میں سے اکثر محرمات سے آگاہ ہیں ان میں پڑ جاتے ہیں یا پھر ان کا علم بنا کسی خوف اور
علم یکمشت حاصل نہ کریں، چونکہ جو یکمشت حاصل کرتا ہے پھر ضائع بھی یکمشت ہوتا ہے، ہاں مگر آہستہ آہستہ دنوں اور راتوں میں،اخلاص کی دوا کے ذریعے علاج