تیرے رب نے تجھ پر اپنی عظیم نعمتوں کی برکھا برسائی،اپنی عنایتوں اور نوازشات سے نوازا، تاکہ تم اس کا شکر بجا لاؤ اور شکر مخلوق سے مطلوب ہے. اللہ
رجوع اور انابت کی سچائی کی نشانیوں میں سے ہے کہ اہل غفلت سے متعلق کم سمجھی والے رویے کو ترک کرنا، اہل غفلت کے متعلق دلِ رحمت کے ساتھ
اے اللہ کی باندی امت محمدیہ علیہ الصَّلاةُ و السلام کے متعلق اللہ سے ڈرو اس کی ہلاکت اور فتنے کا سبب نہ بنو. ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ
لوگوں کو یہ کیا ہوگیا ہے کہ انہوں نے رمضان کے رخصت ہوتے ہی نیک اعمال سے منہ موڈ لیا ہے، بہت لوگ کمزور پڑ گیے ہیں، وہ تلاوت، روزے
سلف صالحین رحمھم اللہ جوں ہی رمضان گزر جاتا وہ شدید دکھی ہوتے وہ گویا زبان حال سے ڈرے اور سہمے ہوئے کہتے کہ کیا ہم سے قبول ہوا؟ وہ
یہ وہ سوال جب کا پورے اخلاص کے ساتھ جواب تلاش کرنا اور پوری قوت سے اس کے تقاضوں پر عمل پیرا ہونا ہر مسلمان کی زمہ داری ہے، بہت
اہل شوق کی رمضان المبارک میں نعمتیں. جب بندے کو اس بات کا علم ہوجائے کہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شوق تمام تمناؤں میں سے اعلی اور کرامات میں
میری مسلمان بہن! فتنوں اور بگاڑ کے دور میں ثابت قدمی اختیار کر، مسلم خاتون جو روز قیامت جب مال و اولاد نفع نہیں دے گی اس روز کامیابی چاہتی
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ فرمان کہ آدمی اہل جنت کا عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک
سلف کا معمول رمضان کریم میں قرآن کو لیکر ایسا ہوتا تھا جیسا بلندیوں کی طرف چڑھنے کیلئے متحرک شخص کا، امام بخاری رحمہ اللہ کا معمول یہ ہوتا تھا
رمضان المبارک اک عظیم موقع ہے یہی ایک مسلمان کا یقین ہونا چاہیے، یہی ہمارے سلف صالحین رضوان اللہ علیہم کا ماننا تھا ان کیلئے رمضان محض ایک مہینہ نہیں
ابو منذر اسماعیل بن عمر کہتے ہیں میں نے زاہدِ دوراں عبدالرحمن بن عمری سے سنا وہ فرماتے تھے تمہارا اپنے آپ سے غافل ہونا یہ ہے کہ رب سے