♦️حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ایک دن مسلمانوں کو خطبہ دیا اور فرمایا: اے لوگو ! اللہ سے حیا کرو ،اللہ کی قسم جب سے میں نے
♦️کھلا عام گناہ و معصیت کا ارتکاب اور اللہ تعالی کے ڈر کا ختم ہونا ۔ حیا کے ختم ہونے کا تعلق لوگوں کا آپ کے برے احوال سے واقفیت
پندرھواں درس: شیخ احمد مقبل: حمد و ثناء کے بعد: عقل اور نقل(کتاب و سنت) کے درمیان تعارض کے وہم پر بات کریں گے،درحقیقت عقل سلیم اور نقل صحیح میں
دسواں درس: بسلسلہ قرآنی قصص اور فوائد سلوکیہ قوم شعیب علیہ السلام کا مسکن مدین تھا جو کہ ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے تھا قوم شعیب اسی کی
موبائل ایک تاریک اور گہرا سمندر ہے اس میں بھلائی بھی ہے،جس شخص کو اس کی برائیوں سے بچ کر بھلائیاں سمیٹنے کی توفیق ملے وہ کامیاب ہے۔
جاء في وصف موسى عليه السَّلام أنَّه كان حييًّا ستِّيرًا، حتى كان يستر بدنه، ويستحي أن يظهر ممَّا تحت الثِّياب شيئًا حتى ممَّا ليس بعورة. وبسبب تستُّره الزَّائد، آذاه بعض
♦ هجر المعصية خجلا من الله سبحانه وتعالى. ♦ الإقبال على الطاعة بوازع الحب لله عز وجل. ♦ يبعد عن فضائح الدنيا والآخرة. ♦ يكسو المرء الوقار فلا يفعل ما يخل
عن ابن عباس – رضي الله عنه – قال رجل للنبي صلى الله عليه وسلم: «ما شاء الله وشئت، قال: « أجعلتني لله نداً، قل ما شاء الله وحده ». [أخرجه
عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى فَاطِمَةَ بِعَبْدٍ كَانَ قَدْ وَهَبَهُ لَهَا، قَالَ: وَعَلَى فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ثَوْبٌ، إِذَا قَنَّعَتْ بِهِ رَأْسَهَا لَمْ يَبْلُغْ رِجْلَيْهَا، وَإِذَا
♦ كثرة الذنوب والسيئات؛ الذّنوب تضعف الحياء من العبد، بل إنها تقضي على الحياء وتقتله، وبين الذنوب وقلة الحياء تلازم، وكل منهما يستدعي الآخر ويطلبه حثيثاً. ♦ كثرة الفتن؛ فتن الشهوات وفتن الشبهات. وقد
عن أبي هريرة – رضي الله عنه – أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: « لا يقولن أحدكم: يا خيبة الدهر، فإن الله هو الدهر ». [رواه البخاري، ومسلم في